اسرائیلی افواج غزہ میں ظلم کی انتہا سے بھی آگے نکل چکی ہے، ایک طرف معصوم شہریوں پر بمباری جاری ہے تو دوسری طرف ان کی مدد کرنے والوں کو بھی نہیں بخشا جارہا، یہاں تک کہ غزہ کے کئی بڑے اسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہوچکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں الشفاء اسپتال کو مکمل طور پر غیر فعال قرار دے دیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ الشفاء اسپتال مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے، اسرائیل نے دو ہفتے کے دوران اسپتال میں بڑی تباہی مچائی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق غزہ میں الشفاء اسپتال کو تباہ کرنے کا مقصد نظام صحت کو ختم کرنا ہے، الشفاء اسپتال کے ملبے سے لاشیں مل رہی ہیں۔
گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے الشفاء اسپتال سے انخلا کا اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب غزہ غزہ کی پٹی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی فورسز نے 7 حملے کیے، حملوں میں کم از کم 71 فلسطینی شہید اور 102 زخمی ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جنگی جرائم کے نتیجے میں اب تک 32 ہزار 916 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ چھ ماہ کے دوران 75 ہزار 494 فلسطینی شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی افواج نے دیر البلاح میں امداد کی ترسیل کے دوران تین گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا، جس میں غیرملکی کارکنان سمیت سات افراد جان سے گئے۔
امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے این جی او کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ گاڑیوں پر حملہ غیر ارادی تھا۔