قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان انٹر نیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے نجکاری کے لیے بولیاں طلب کرلیں جبکہ بولیاں 3مئی تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔
قومی ایئرلائن کی نجکاری اہم مرحلے پر پہنچ گئی، پی آئی اے نے نجکاری کے لیے بولیاں طلب کرلیں جبکہ نجکاری حکام کے مطابق کہ بولیاں 3مئی تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ نجکاری سےقبل پی آئی اے کے نقصانات،قرضہ جات ہولڈنگ کمپنی میں منتقل کردیے گئے، وفاقی حکومت پی آئی اے کا صرف ہوابازی شعبہ نجی تحویل میں دینا چاہتی ہے۔
نجکاری حکام نے مزید کہا کہ پی آئی اے کے51فیصدشیئرزنجی تحویل میں دیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کے 49 فیصد شیئرز حکومت پاکستان کی ملکیت ہوں گے۔
حکام کے مطابق پی آئی اے کے اکثریتی شیئرز نجی تحویل میں جانے سے انتظامی کنٹرول بھی نجی کمپنی کا ہوگا۔
یاد رہے حکومت نے نئے آئی ایم ایف پروگرام سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم نجکاری آئی ایم ایف ٹرم اینڈ کنڈیشن کے مطابق ہوگی۔
دوسری جانب قومی ایئرلائن پی آئی اے قرض ری پروفائلنگ کے لیے کمرشل بینکوں سے ٹرم شیٹ طے پا گئی ہے، کمرشل بینکوں کی جانب سے رواں ہفتے این او سی اور اثاثے واپس منتقل ہو جائیں گے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا ٹرم شیٹ سائن ہونے سے بینکوں کو دس برسوں تک تقریبا 12 فیصد شرح سود پر قرض ملے گا، ابتدائی طورپر پی آئی اے کے 51 فیصد حصص فروخت کیے جائیں گے اور انچاس فیصد شئیرز حکومت ملکیت میں ہی رہیں گے۔
پی آئی اے نجکاری: جلد بین الاقوامی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہوںگے
پی آئی اے کی نجکاری کے باوجود تقریباً 49 فیصد شیئرزحکومت کے پاس رہیںگے
ذرائع کے مطابق کہ نجکاری سے موصول رقم پی آئی اے کی بحالی پر خرچ کرنے کی تجویزہے، جو پارٹی پی آئی اے خریدے گی اسے پی آئی اے میں اکاون فیصد سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔