پب جی پر بھارتی شہری سے دوستی اور محبت کے بعد 4 بچوں کے ہمراہ پاکستان سے بھارت جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر کے پاکستانی شوہر نے سیما حیدر کے خلاف بھارتی عدالت میں کم از کم 19 دفعات کے تحت مقدمہ دائر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں کیے درمیان طلاق نہیں ہوئی۔
غلام حیدر نے بھارتی وکیل کے ذریعے سیما پر بے ایمانی، مجرمانہ سازش، دو برادریوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے اور بھارت میں غیر قانونی داخلے کی دفعات کے تحت مقدمہ دائرکیا۔
سیماحیدر 10مئی 2023 کو 3 بیٹیوں اور ایک بیٹے سمیت نیپال کے راستے غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوئی تھی، وہ دہلی کے پڑوسی شہر نوئیڈا کے رہائشی سچن مینا کے ساتھ رہائش پزیر ہیں اور دونوں نے نیپال میں شادی کی تھی۔
سیما کی شادی سال 2014 میں جیکب آباد کے رہائشی غلام حیدرسے ہوئی تھی جس سے ان کے 4 بچے ہیں، یہ فیملی کراچی شفٹ ہوئی اور 2019 میں غلام حیدر روزگار کیلئےسعودی عرب چلے گئے۔ اسی دوران سیما کی آن لائن ویڈیو گیم پب جی پر سچن مینا سے بات چیت اور پھردوستی ہوئی جو محبت میں بدل گئی۔
بھارت میں نیپال کے ذریعے غیرقانونی داخلے کا قصہ کُھلنے کے بعد سیما اور سچن مینا چند روز کیلئے پولیس کی حراست میں بھی رہے تاہم کچھ دن بعد دونوں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔
بھارت میں غلام حیدر کے وکیل مومن ملک کا کہنا ہے کہ سیما کی طلاق نہیں ہوئی، اس لیے سچن سے شادی بھارتی قانون میں ناجائز ہے اور وہ عدالت کو گمراہ کر رہی ہیں تاہم سیما کے وکیل اے پی سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ سیما نے 4 سال قبل غلام حیدر کو زبانی طور پر طلاق دی تھی۔
انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ، ’غلام حیدر نے سیما کو چھوڑ دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ رہتی تھیں۔ والد کی موت کے بعد سیما کا سچن سے رابطہ ہوا اور وہ انڈیا آ گئیں۔‘
اے پی سنگھ کے مطاب ق سیما اور سچن نے گزشتہ مارچ میں نیپال میں شادی کر لی تھی اور شادی کی پہلی س سالگرہ رواں سال 13 مارچ کو ہندو رسم و رواج کے مطابق پوری دھوم دھام سے منائی۔
تاہم غلام حیدر کے وکیل مومن ملک بکے مطابق سیما نے اپنی درخواست ضمانت کی سماعت کے دوران بھی شوہر کا نام غلام حیدر بتایا تھا۔سیما نے عدالت میں ایک حلف نامے میں بھی خود کو غلام حیدر کی بیوی بتایا تھا۔ سیما نے کوئی ثبوت پیش کیا نہ ہی عدالت میں کوئی دستاویز جمع کروائی کہ انہوں نے غلام حیدر کو طلاق دے دی ہے۔
غلام حیدر کے وکیل نے سیما کے سامنے سوال اٹھایا کہ ، ’جب آپ کی شادی سچن سے مارچ 2023 میں ہو گئی تھی تو آپ نے عدالت سے ضمانت حاصل کرتے وقت غلام حیدر کا نام دستاویزات میں کیوں استعمال کیا؟‘
انہوں نے کہا کہ سیما کی تمام دستاویزات میں غلام حیدر انکے شوہر ہیں۔ سیما نے اپنے شوہر کو دھوکہ دیا،عدالت میں جھوٹ بولا اوراب وہ بھارت میں غیرقانونی طور پر رہائش پزیر ہیں۔
مومن ملک نے بتایا کہ عدالت نے مقامی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 18 اپریل تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ غلام حیدر نے پاکستان کی این جی او انصار برنی ٹرسٹ کے ذریعے وکیل سے رابطہ کیا تھا۔
تاہم سیما کے وکیل اے پی سنگھ نے کیس کو ’پبلسٹی سٹنٹ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وکیل کے انڈیا میں ہونے سے اس کیس پر کوئی اثر نہیں ہو گا لیکن مقدمے کی سماعت کے لیے شکایت کنندہ کو اپنے وکیل کے علاوہ خود یا کسی اور نمائندے کو مقرر کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سیما بھارت آنے سے پہلے ہندو مذہب اختیار کر چکی تھیں، اپنے بچوں کا نام تبدیل کر چکی تھیں اور ایک پنڈت کی موجودگی میں سناتن دھرم (ہندو مذہب کا دوسرا نام) کے تحت سچن سے شادی کر چکی تھیں اور وہ اپنی ضمانت کی شرائط پوری کر کے یہاں رہ رہی ہیں۔
اس الزام پر کہ سیما نے بھارتی عدالت میں غلام حیدر کے نام کا استعمال اپنے شوہر کے طور پر کیا، اے پی سنگھ نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا کہ چونکہ اس وقت سیما اور سچن پولیس حراست میں تھے اور صرف ملزم کاغذی کارروائی کا ذمہ دار نہیں ہوتا۔ پولیس یا کلرک نے حقائق کی جانچ پڑتال کے بغیر کچھ لکھ دیا ہو گا۔’
سیما حیدر کے پاکستانی شوہر کو بھارت آنے کی دعوت
دوسری جانب قوجداری مقدمات کے وکیل کرنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ، ’غلام حیدر کا مقدمہ بھارتی عدالتوں میں نہیں چلے گا۔ سیما کی شادی پاکستان میں ایک پاکستانی شہری سے ہوئی تھی۔ پاکستان میں جو کچھ ہوا اس پر بھارتی عدالتوں کا دائرہ اختیار نہیں۔‘
انہوں نےبتایا کہ سیما اور غلام حیدر دونوں پاکستانی شہری ہیں اور پاکستانی یا انڈین شہری صرف اپنے ملک میں مقدمہ دائر کرسکتے ہیں۔