سینیٹ انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن، امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کرچکا ہے، 48 نشستوں پر 18سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہوگئے ہیں اور 30 کا انتخاب کرنے کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ کل ہوگی۔ خیبرپختونخوا میں سینیٹ انتخابات کےخلاف درخواست پشاور ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، صوبے میں سینیٹ انتخابات ملتوی ہونے کا امکان ہے۔
اسلام آباد سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر ن لیگی اسحاق ڈار، جنرل سیٹ پر پیپلزپارٹی کے رانا محمود الحسن میدان میں ہیں۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ٹیکنوکریٹ کی نشست پرانصرمحمود اور جنرل سیٹ پرفرزند حسین شاہ میدان میں اترے ہیں۔
سندھ میں سات جنرل نشستوں پر پیپلزپارٹی نے پانچ امیدوار کھڑے کیے۔
ایم کیوایم کی جانب سے ایک امیدوار میدان میں اتارا گیا ہے، جب کہ ایم کیوایم آزاد امیدوار فیصل واوڈا کی بھی حمایت کرے گی۔
پی ٹی آئی نے تین امیدوار الیکشن میں کھڑے کئے ہیں، جو سندھ سے آزاد حیثیت میں الیکشن میں حصہ لیں گے۔
سندھ سے ٹینکوکریٹ، خواتین اور اقلیتی نشست پر پیپلزپارٹی کے امیدواروں کی کامیابی کے امکانات واضح ہیں۔
پنجاب میں سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں پربلا مقابلہ منتخب ہونے والے امیدواروں کا باقاعدہ اعلان کردیا گیا۔
حکومتی اتحاد کے حمایت یافتہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، پرویز رشید، احد چیمہ، طلال چوہدری اور ناصر بٹ بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور علامہ راجہ ناصرعباس بھی بلا مقابلہ سینیٹر بن گئے۔
پنجاب سے ٹیکنو کریٹ کی 2 نشستوں پر 3 امیدوار، خواتین کی 2 مخصوص نشستوں پر 4 امیدوار، ایک اقلیتی نشست پر 2 امیدوار میدان میں ہیں۔
خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی گیارہ نشستوں پر چھبیس امیدوارمدمقابل ہیں 7 جنرل نشستوں پر 16 ، ٹیکنوکریٹ کی 2 نشستوں پر6 ، خواتین کی 2 نشستوں پر4 امیدوار میں مقابلہ ہوگا۔
بلوچستان اسمبلی سے سینیٹ کے تمام گیارہ امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔