گزشتہ چند ہفتوں سے بابر اعظم کی بطور کپتان واپسی کی افواہوں کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز انہیں وائٹ بال ٹیم کا کپتان مقرر کردیا ہے۔
شاہین شاہ آفریدی کے سُسر اور سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے پی سی بی کی جان سے بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
بابر اعظم نے گزشتہ سال ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا تھا جبکہ شاہد آفریدی کے داماد فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے مختصر ترین فارمیٹ میں کپتانی سنبھالی تھی۔ تاہم بورڈ نے ون ڈے ٹیم کے لیے کسی کپتان کے نام کا اعلان نہیں کیا تھا۔
گزشتہ چند ہفتوں سے بابر اعظم کی واپسی کی افواہیں گردش کر رہی تھیں، پی سی بی نے اتوار کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ سلیکشن کمیٹی کی متفقہ سفارش کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے بابر اعظم کو قومی کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال (ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کپتان مقرر کردیا ہے۔
تاہم شاہد آفریدی پی سی بی کی جانب سے بابر اعظم کو دوبارہ کپتان مقرر کرنے کے فیصلے سے مطمئن نظر نہیں آتے۔
اُن کا کہنا ہے کہ وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کا بہتر متبادل ہوتے تاہم سابق آل راؤنڈر نے بابر اعظم کو کپتانی کی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد دی ہے۔
شاہد آفریدی کے مطابق، ’سلیکشن کمیٹی میں بہت تجربہ کار کرکٹرز کے فیصلے سے میں حیران ہوں۔ مجھے اب بھی یقین ہے کہ اگر تبدیلی ضروری تھی تو رضوان بہترین انتخاب تھا! اب جب سے یہ فیصلہ ہو چکا ہے میں ٹیم پاکستان اور بابر اعظم کی مکمل حمایت اور نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘
بابر اعظم کی واپسی کے ساتھ ہی شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی کا راج صرف ایک سیریز تک جاری رہا۔
ذرائع کے مطابق شاہین شاہ آفریدی کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز کی موثر قیادت کرنے میں ناکامی اور ان کی اپنی غیر متوازن کارکردگی فیصلے پر اثر انداز ہونے والے اہم عوامل تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی نے سلیکٹرز پر واضح کردیا ہے کہ وہ فیصلہ کریں کہ کپتان کون ہونا چاہیے اور یہ بھی کہا کہ وہ مستقبل میں قومی ٹیم کی کارکردگی کے لیے جوابدہ ہوں گے۔