یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ عقیدت و احترام سے منایا گیا۔
ملک بھر میں مجالس عزا برپا کی گی اور ماتمی جلوس بھی نکالے گئے۔
دامادِرسول ﷺ،حیدرِ کرار حضرت علی مرتضیٰ رضی اللّٰہ عنہ کے یومِ شہادت عقیدت و احترام سے منایاگیا،،، کراچی میں یوم علی کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر حسینیاں ایرانیان پر اختتام پزیر ہوا سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلوس کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔ جلوس علم و تابوت و ذوالجناح برآمد ہوا جلوس کی قیادت بوتراب اسکاؤٹس نےکی۔
جلوس کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کا جائزہ لینے کے لیئے وزیر داخلہ سندھ ضیاالنجار نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے ہمراہ ایم اے جناح روڈ کا دورہ کیا۔
وزیرداخلہ سندھ ضیالنجار نےکہا کہ جلوس کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیاہے۔ شرکاکی تمام مشکلات دور کی جائیں گی۔ جبکہ آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ مجالس اور جلوس انتظامیہ کےساتھ مل کر بہترین کام کیاہے، جلوس کی سیکیورٹی کےلئے ہر ممکن اقدامات کئے گئے ہیں۔
یوم علی جلوس کے شرکا نے ایم اے جناح روڈ پر نماز ظہرین ادا کی، جس کے بعد فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاجی مظاہرہ بھی کیاگیا۔
لاہور میں یوم علیؓ کا مرکزی جلوس اندرون موچی دروازہ مبارک حویلی سے برآمد ہوا۔ جو اندرون لاہور میں اپنے روٹ سے ہوتا ہوا رنگ محل چوک پہنچا جہاں شرکاء نے نماز ظہرین ادا کی۔
نماز ظہرین کے بعد جلوس پانی والا تالاب، بازار حکمیاں، بھاٹی چوک سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ میں اختتام پذیر ہوا۔ راستے میں عزادار جلوس میں ماتم اور نوحہ خوانی کرتے رہے۔۔
یوم علیؓ کے جلوس کیلئے سکیورٹی کے اتنہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ عزاداروں کو چار درجاتی سکیورٹی چیکنگ کے بعد جلوس میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔
جلوس کے راستوں پر پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے، جبکہ راستوں پر خاردار تاریں اور کنٹینرزبھی لگائے گئے تھے۔
کوئٹہ میں یوم علیؓ کا مرکزی جلوس علمداروڈ سے برآمد ہوگیا، 21 دستوں پر مشتمل جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر جواد رفیعی کریں گے۔
جلوس سعیداحمد روڈ ، پرنس روڈ ، میکانگی روڈ سے ہوتا ہوا دوبارہ علمدار روڈ پر اختتام پزیرہوگا، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 13 سو سے زائد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔