پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما نعیم حیدر پنجوتھا نے ججز کے خط پر بنائے گئے کمیشن پر ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم اس سو کالڈ (نام نہاد) کمیشن کو رجیکٹ (مسترد) کرتے ہیں‘، جبکہ شیر افضل مروت نے جسٹس (ر) تصدق جیلانی کو ’مس فٹ‘ قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے حکومت کی جانب سے عدالتی امور پر اداروں کے دباؤ کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے الزامات کی تحقیقات کیلئے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں شیرافضل مروت نے کہا کہ جسٹس (ر) تصدق جیلانی اس کمیشن کے لیے انتہائی مس فٹ ہیں، ان کی تعیناتی چیلنج کی جائے گی۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف مشاورت کے بعد تصدق جیلانی کی تعیناتی چیلنج اور آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔
قبل ازیں نعیم حیدر پنجوتھا نے اپنے پیغام میں کہا کہ چور کو اگر آپ کہیں کہ آپ خود چوری کا فیصلہ کرو تو کیا وہ ٹھیک کرے گا؟ نہیں۔
ججز خط معاملہ، پی ٹی آئی کو ریٹائر جج کی سربراہی میں انکوائری کمیشن پر اعتراض کیوں؟
انہوں نے کہا کہ ان ڈیلروں کو حکومت میں لانے کے لیے ایجنسیوں کی جانب سے ججز پر پریشر ڈالا گیا، اب وہ ڈیلر کمیشن بنا رہے ہیں، یہ صرف کارروائی ڈالی گئی ہے۔
ججز خط معاملہ، پی ٹی آئی کور کمیٹی نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں تحقیقات مسترد کردیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ کمیشن کی سربراہی ریٹائرڈ جسٹس کر رہا ہے، حاضر سروس ججز کے معاملے میں کیسے ریٹائر جج سربراہی کر سکتا ہے؟
خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں کے الزامات کی تحقیقات کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ بنانے کی منظوری دی تھی اور ٹی او آرز بھی جاری کردیے ہیں۔
جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے کمیشن کی سربراہی قبول کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عید کے بعد اس معاملے پر اسلام آباد میں تحقیقات کریں گے اور انہوں نے اس کو حساس معاملہ قرار دیا۔