سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی اداروں کے اختیارات، مکینزم کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں غیرقانونی تعمیرات کے انہدام سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ کے ایم سی، ایم ڈی اے، کچی آبادی اتھارٹی میں رابطے کا نظام نہیں ہے۔
متعلقہ اداروں کے درمیان دائرہ کار کے تنازع شدت اختیار کرگیا۔
عدالت کی جانب سے کہنا تھا کہ کے ایم سی، ایم ڈی اے، کچی آبادی اتھارٹی میں رابطے کا نظام نہیں، کچی آبادی اتھارٹی سندھ حکومت کے تحت کام کرتی ہے۔
کچی آبادی اتھارٹی سندھ حکومت کے تحت کام کرتی ہے،عدالت کچی آبادی اتھارٹی کےاختیارات بھی واضح نہیں۔
عدالت نے سیکرٹری بلدیات، سینئر ممبربورڈ آف ریونیو ذاتی حیثیت طلب کر لیا ہے۔
جبکہ بلدیاتی اداروں کے اختیارات، مکینزم کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے ریمارکس دیے گئے ہیں کہ ایس بی سی اے، کچی آبادی اتھارٹی کےاختیارات واضح کریں۔ جبکہ عدالت نے سماعت چوبیس اپریل تک ملتوی کردی۔