اپیلیٹ ٹریبونل پشاور نے سینیٹ انتخابات کیلئے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کےکاغذات منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مفرور کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے۔
سینیٹ انتخابات کے لیے خیبرپختونخوا کے ریٹرننگ آفیسر نے مراد سعید کے کاغذات مسترد کئے تھے جس کے خلاف انہوں نے اپیلیٹ ٹریبونل سے رجوع کیا تھا۔
25 مارچ کو اپیلیٹ ٹریبونل کے جج جسٹس شکیل احمد نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے مراد سعید کی اپیل منظور کی تھی، اب اپیلیٹ ٹریبونل نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق اپیلیٹ ٹریبونل نے مراد سعید کے کاغذات کے خلاف تمام 8 اعتراضات مسترد کرتے ہوئے انہیں سینیٹ انتخابات کے لیے اہل قرار دیدیا ہے۔
فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ مراد سعید کے کاغذات پاور آف اٹارنی کے ذریعے جمع ہوئے جو درست ہے جبکہ مراد سعید کے تصدیق اور تائید کنندہ کے دستخط اصلی ہیں کیونکہ وہ خود ریٹرننگ آفیسر کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔
تحریری فیصلہ کے مطابق مراد سعید نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جرمانے کی رقم جمع کی ہے جسکی اصلی رسید اپیلیٹ ٹریبونل میں پیش کی گئی ہے جبکہ ایف بی آر قوائد کے مطابق مراد سعید نے اپنے اثاثے بھی ظاہر کئے۔
فیصلے کے مطابق مفرور کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے اور مفرور ہونے کی بنیاد پر کاغذات مسترد نہیں ہوسکتے۔
یاد رہے کہ اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلے کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔