دنیا بھرمیں تنازعات کے باوجود تجارت ہوتی ہے، ہم کیوں اپنےعوام کی مشکلات بڑھارہے ہیں وفاقی وزیر بحری امور قیصرشیخ کی آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کہا کہ کابینہ میں بھارت سےتعلقات پرکوئی بات نہیں ہوئی۔ عوام کےفائدےکیلئے بھارت کے ساتھ تجارت ہوناچاہئے تجارت نہ ہونےکےباعث مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
قیصرشیخ کا مزید کہنا تھا کہ ہم افغانستان،ایران سےبھی تجارت نہیں کرپارہے، زیادہ تجارت قریبی ممالک سےہوناچاہئے، قریبی ممالک سےتجارت پرخرچہ کم آئےگا، پاکستان میں ٹیکس کےحوالےسےسہولت ہوناچاہئے، اگر ہم کشیدگی جاری رکھو۔
سابق سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری اعزازچوہدری نے کہا کہ ہم بھارت کےساتھ امن کےساتھ رہناچاہتےہیں، یک طرفہ طورپرامن ممکن نہیں ہے، پچھلے 7 سے 8 سال سے بھارت کسی قسم کا تعلق پاکستان سے نہیں رکھنا چاہتا۔ دنیا بھر کی 40 فیصد غربت ہمارے خطے میں ہے۔
اعزازاحمدچوہدری کا مزید کہنا تھا کہ دنیامیں تنازعات کےباوجودتجارت جاری رہتی ہے۔ چین نے تمام تنازع کے باوجود بھارت اور امریکہ کے ساتھ تجارت جاری رکھا ہوا ہے ۔تجارت امن کا باعث بنتی ہے، اسحاق ڈار ے جو کہا وہ انکی اپنی رائے تھی۔
سابق سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم خطےمیں تعلقات کوسیکیورٹی لحاظ سےدیکھتےہیں، ہمیں خطےمیں تعلقات کومعاشی لحاظ سےدیکھنا چاہئیں، تعلقات خراب کرنےمیں بھارتی حکومت کاکردارزیادہ ہے۔ پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت نے 2 فیصد پاکستانی چیزوں پر ڈیوٹی لگائی۔
اعزازچوہدری کا مذید کہنا تھا کہ ہمیں کشمیر کے مسائل کو اجاگر کرتے رہنا چاہیئے لیکن تجارت کو موقع دینا چاہیئے۔ کیونکہ اس سے امن کو فروغ ملتا ہے۔