مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف نہ لینے پر اسپیکر اسمبلی کی قانونی ماہرین کے ساتھ مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق مشاورت کے دوران مخصوص نشستوں پر ممبران کو اجلاس میں بلاکر حلف لیا جائے یا عدالت سے رجوع کرنے کی تجویز دی جائے گی۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشاورت میں پشاور ہائیکورٹ سے نظرثانی کی درخواست اور فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کا آپشن بھی زیر غور ہے۔
وزیراعلی نے بھی پشاور ہائیکورٹ اورالیکشن کمیشن کے فیصلے پر آج اجلاس بلایا ہے مشاورت مکمل ہونے کے بعد کوئی حتمی فیصلہ جاری کیا جائے گا۔ اجلاس میں کابینہ ممبران کی رائے لی جائے گی۔
واضح رہے کہ سُنی اتحاد کونسل نے پشاور ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں پر دیگر سیاسی جماعتوں کے اراکین کو حلف لینے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔ سُنّی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان فیصلے کے خلاف کیس پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی تھی۔
پشاور ہائیکورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست قرار دیا تھا۔
پشاور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ جنرل الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہ جیتنے والی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کی اہل نہیں، مخصوص نشستوں پر حق جنرل الیکشن میں حصہ لینے والی سیاسی جماعت کا ہوتا ہے، آئین میں صوبائی اور قومی اسمبلی میں نشستوں کو خالی نہیں چھوڑا جائے گا۔