پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹیسٹ اور محدود اوورز (ون ڈے اور ٹی 20) کرکٹ کے لیے الگ الگ کوچز مقرر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے قومی ٹیم کے لیے ریڈ بال اور وائٹ بال کے الگ الگ کوچز کی تقرری پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق غیرملکی کوچز کی تقرری کے حوالے سے معاملات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے، سابق جنوبی افریقی کرکٹر گیری کرسٹن اور سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر جیسن گلیسپی کے ساتھ معاملات طے ہونے کے قریب ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گیری کرسٹن کو وائٹ بال اور جیسن گلیسپی کو ریڈ بال کرکٹ کی کوچنگ مل سکتی ہے، دونوں کوچز کے ساتھ مختلف امور پر بات چیت جاری ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گیری کرسٹن کی مصروفیات کے دوران جیسن گلیسپی ذمہ داری نبھا سکتے ہیں،گیری کرسٹن سے ان کی مستقبل کی کمٹ منٹس کے معاملے پر بات ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق غیرملکی کوچز کے ساتھ دیگر سپورٹ اسٹاف کے حوالے سے بھی بات چیت جاری ہے جبکہ کوچز سے کے ساتھ دیگر ملکی کوچز کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کپتان اور کوچز کا معاملہ زیر بحث آیا تھا اور ذرائع کا کہنا ہے کہ اگلے چند روز میں اس حوالے سے فیصلے کا امکان ہے جس کا بعد میں باقاعدہ اعلان ہوگا۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر بابر اعظم کے سر پر قیادت کا تاج سجانے کا فیصلہ کر لیا جبکہ سلیکٹرز نے اپنا ووٹ بابر اعظم کے پلڑے میں ڈال دیا تاہم پی سی بی کی طرف سے باضابطہ اعلان ہونا باقی ہے جبکہ کوچنگ اسٹاف کی تقرری کےلئے مشاورت آخری مراحل میں داخل ہوگئی۔
چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے سلیکشن کمیٹی سے نئے کپتان بارے تجویز مانگ رکھی تھی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ رات ماسوائے ایک سلیکٹر کے باقی سب نے بابر اعظم کے پلڑے میں ووٹ ڈالا اب بابر اعظم کے نام کا اعلان ہونا باقی ہے۔
بابر اعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بابراعظم نے قومی کرکٹ ٹیم کی کمان سنبھالنے کے لیے مشاورت شروع کردی۔
دوسری جانب ذرائع کا دعوی ہے کہ شاہین شاہ آفریدی نئے کپتان کے اعلان سے قبل قیادت چھوڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم انہیں قریبی رفقا نے روک رکھا ہے اور اب شاہین شاہ آفریدی دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔