کراچی میں ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونے والے سید علی رہبر کے والد نے میڈیا سے گفتگو کی ہے، مقتول کے والد نے ڈکیتی کی وارداتوں پر امن و امان کی صورتحال پر سوالات اٹھا دئیے۔
میڈیا سے گفتگو میں مقتول کے والد سید اختر حسین سروش کا کہنا تھا کہ ہم سحری کے لئے اٹھے تھے تو کال آئی کی جناح اسپتال میں لاش آئی ہے علی رہبر کی، 70 سال میری عمر ہے میرا بڑا بیٹا 38 سال کا تھا۔
امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھاتے ہوئے مقتول کے والد کا کہنا تھا کہ کھلے عام ڈاکو دن دناتے پھر رہے ہیں، بے حسی ہے قانون نافذ کرنے والے ادارے کہاں ہیں؟
سید اختر حسین کا مزید کہنا تھا کہ ہم وہ لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان بنایا تھا، ہمارے والد سید یاور حسین کیف بنارسی نے اس قوم کو نعرہ دیا تھا بٹ کر رہے گا ہندوستان، بن کر رہے گا پاکستان۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے کی خاطر ہمارے آبائو اجداد نے قربانیاں دی تھیں، کبھی ہم نے یہ نہیں کہا کہ کیا دیا ہے پاکستان نے ہمیں، پاکستان میں رہنا سزا بنا دیا گیا ہے۔
جس شہر میں بے موت بھی مرجاتے ہیں انسان اس شہر میں جینے کا ہنر سیکھ لو رہبر