کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں خاتون پر قبضہ مافیا کے تشدد کی وائرل ویڈیو ڈیڑھ برس پرانی نکلی تاہم تشدد کرنے والے ملزمان اب بھی آزاد ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا گیا تھا کہ بظاہر اپنے پلاٹ پر جانے والی خاتون کو قبضہ مافیہ کے کارندوں نے تھپڑ مارے اور قہقہے لگائے۔
ایس ایس پی ویسٹ حفیظ الرحمٰن بگٹی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو ڈیڑھ سال پرانی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ واقع مورخہ 09 ستمبر 2022 کو سرجانی کے علاقے اجمیری گوٹھ میں زمینی لین دین کی بناء پر پیش آیا تھا۔
حفیظ الرحمٰن بگٹی کا کہنا تھا کہ واقع کا مقدمہ الزام نمبر 1447/2022 متاثرہ خاتون شمائلہ کی مدعیت میں تھانہ سرجانی میں درج ہے۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق مقدمہ ملزمان بنام آیاز، عبدالشکور، ڈاکٹر امین، ہاشم، نبیل، مزمل اور نظام الدین کے خلاف درج کیا گیا تھا۔ مقدمہ میں نامرذ تمام ملزمان ضمانت پر ہیں جبکہ مقدمہ معزز عدالت JM-V میں زیر سماعت ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ کچھ افراد ایک پلاٹ پر موجود خاتون کو تھپڑ مار رہے ہیں اور اس سے کہہ رہے ہیں کہ اس پلاٹ پر کیوں آئی ہو۔
جینز میں ملبوس اس خاتون نے عبایا پہن رکھا ہے تشدد کے دوران وہ دہائی دیتی ہے کہ وہ حاملہ ہے اور اس کے بچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ نے اس کا نوٹس لے لیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔
ابتدائی طور پر ڈی آئی جی ویسٹ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پولیس کو ملزمان کی گرفتاری کی ہدایات دے دی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ واقعہ سرجانی اجمیر گوٹھ کا ہے اور ویڈیو میں نظر آنے والے تین افراد کی شناخت ہو چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے اطراف میں زمینوں پر قبضہ ہو رہے ہیں، لوگ رقم جوڑ جوڑ کر قسطوں میں پلاٹ لیتے ہیں اور قبضہ مافیا اس پر قبضہ کر لیتی ہے، مذکورہ خاتون بھی اسی قبضے کا شکار ہوئی اور اس پر تشدد بھی کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو ویسے تو پرانی نکلی ہے لیکن اس میں دیکھا گیا کہ قبضہ مافیا کے کارندوں نے ویڈیو ریکارڈ کی اور ریکارڈ کرنے والا شروع سے قہقہے لگا رہا تھا۔ خاتون جب جان بچا کر بھاگتی ہے تو دیگر لوگ بھی قہقہے لگاتے ہیں۔ وہ اس پر آوازے بھی کستے ہیں۔