دفتر خارجہ کے ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ بھارت مبینہ طور پر مقبوضہ جموں اور کشمیر میں دریافت ہونے والے لیتھیم کے ذخائر کے کچھ بلاکس کو نیلام کرنے کے لیے تیار ہے اور ایسے خدشات ہیں کہ مقبوضہ علاقے کے باہر کسی کارپوریشن کو کشمیر کے قیمتی ذرائع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ٹھیکے دیے جائیں گے جن پر کشمیریوں کا حق ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ کہ بھارت کے یہ اقدامات غیر قانونی اور استحصالی ہیں، کشمیر کو اس کے قدرتی وسائل سے محروم نہیں کرنا چاہیے، معدنی وسائل سمیت خطے کی دولت پر کشمیری عوام کا حق ہے۔
انہوں نے بھارت سے اس طرح کے استحصالی منصوبوں کو ترک کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ سیکریٹری کامرس خرم آغا نے وزیر کامرس افغانستان نور الدین عزیزی کے ساتھ دو طرفہ تجارتی امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے 21 سے 24 مارچ تک افغانستان کا دورہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے دو طرفہ ترجیحی تجارتی معاہدے، تجارتی گاڑیوں کے ڈرائیور کے لیے داخلے کے عارضی دستاویز کے نفاذ اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے مسئلے کو حل کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ ہم اس معاملے پر ہونے والی پیش رفت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور افغانستان کے ساتھ تجارت اور عوام کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔