جنوبی امریکیی ملک وینزویلا میں ایک خطرناک مجرم عورت کا روپ دھار کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
مذکورہ مجرم کا پورا نام مینوئل لورینزو ایویلا الوارڈو ہے، 25 سالہ مجرم قتل اور ڈکیتی کے جرم میں قید تھا۔
مینوئل 13 مارچ کو وینزویلا کی کارابوبو ریاست کے ٹوکیویٹو میں ایل لیبرٹادور جیل سے ایک ملاقات کے بعد فرار ہوا۔
وینزویلا کے مقامی اخبار کے مطابق ، یہ واقعہ دوپہر دو بجے کے قریب، ملاقات کے اوقات کے اختتام پر پیش آیا۔
جلد کا رنگ سیاہ ہونے کے باوجود، مینوئل جیل کے کئی محافظوں کو دھوکہ دینے میں کامیاب رہا کہ وہ ایک سنہرے بالوں والی سفید فام عورت ہے اور خواتین کے کپڑے پہن کر جو ملاقات کے دوران غالباً اس کی گرل فرینڈ لائی تھی وہ پہن کر جیل سے نکلا۔
جیل کے سیکورٹی کیمروں نے اس لمحے کو بھی قید کیا جب وہ ایک خاتون کا لباس پہنے وزٹ کے اوقات کے اختتام پر خواتین کے ایک گروپ میں گھل مل کر بھاری حفاظتی مرکز سے باہر نکلا۔
فی الحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ گارڈز کو اتنی آسانی سے کیسے بے وقوف بنایا گیا، اسی وجہ سے چار گارڈز سے تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔
وینزویلا کی پولیس کی بہترین کوششوں کے باوجود، مینوئل لورینزو اور اس کی گرل فرینڈ دونوں فرار ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کوئی مرد قیدی نے جیل سے باہر نکلنے کے لیے خواتین کا بھیس استعمال کیا ہو۔
چند سال پہلے، ’گورڈیٹو لنڈو‘ کے نام کے ایک پیراگوئین شخص نے بھی یہی طریقہ اپنایا تھا اور سیاہ وگ، میک اپ اور خواتین کے کپڑے پہن کر جیل کے سامنے کے دروازے سے باہر نکلا۔
لیکن اس کی آزادی قلیل المدتی تھی، کیونکہ حکام نے اسے چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا۔