مشہور قوال امجد صابری کو 2016 میں ماہِ رمضان کے دوران نامعلوم افراد نے قتل کر دیا تھا صوفی قوال کے لاکھوں مداح اور ساتھی فنکار آج بھی انہیں بےحد یاد کرتے ہیں۔
امجد صابری اپنے گھر سے مایا خان کے رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کیلئے نکلے تھے کہ راستے میں نامعلوم افراد نے انہیں فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا ۔
آج ٹی وی کی افطار ٹرانسمیشن باران رحمت میں میزبان مایا خان نے امجد صابری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ امجد بھائی سب کے دلوں کے قریب رہتے تھے۔
مایا خان نے بتایا امجد بھائی افطار میں کنارے پر بیٹھتے تھے تاکہ اسکرین پر نظر آوں ساتھ انہیں ذیابطیس کی دوائیوں کے فوراً بعد انہیں ٹھنڈا لیموں والا شربت ، لال شربت اگر نہیں ہوتا تھا توٹیم کی شامت آجاتی تھی۔
اس موقع پر ڈاکٹر اُمہ راحیل نے بتایا کہ ایک دفعہ ہمیں پیروں کی تھیراپی کیلئے خاتون ماڈل نہیں مل رہی تو امجد اتنے زندہ دل انسان تھے کہ خود آکر بیٹھ گئے اور کہا میں کرواں گا تھیراپی ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کبھی کسی کو نظر انداز نہیں کرتے تھے ۔
مایا خان نے بتایا کہ اتنے خوش مزاج تھے کوئی تصویر جانے نہیں دیتے ہیں ہر تصویر میں شامل ہوتے تھے، وہ سیٹ پر آتے تھے زندگی کا احساس ہوجاتا تھا ۔
مایا خان نے یہ بھی بتایا کہ اہلیبیت سے اس قدر محبت کرتے تھے کہ اس دفعہ میرے سامنے کلام پڑھ رہے تھے اور پڑھتے پڑھتے ایسی کیفیت میں چلے گئے کہ ان کی طبعیت خراب ہوگئی تھی ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جب امجد صابری کی دستار بندی ہوئی تو وہ بہت نجی تقریب تھی اور اس گھر میں انہوں نے مجھے دعوت دی۔