دو اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مختلف صوبوں سے امیدواران بلامقابلہ منتخب ہوئے جبکہ کئی امیدواران دستبردار ہوگئے، دوسری جانب سینیٹ انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں مذاکرات ناکام ہوگئے۔
پنجاب میں سینیٹ محاذ پر 7 سینیٹرز بلامقابلہ منتخب ہوگئے، سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اور زلفی بخاری بلا مقابلہ کامیاب ہوئے، جبکہ ن لیگ کے پرویز رشید، ناصر بٹ بھی بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے۔
ن لیگ کے احد خان چیمہ اور حکومتی اتحاد کے محسن نقوی بلا مقابلہ کامیاب رہے۔ ن لیگ کے طلال چوہدری بھی سینیٹ کی نشست پر بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے۔
پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی 11 سینیٹرز بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔
بلوچستان سے گیارہ بلامقابلہ منتخب ہونے والے سینیٹرز میں آزاد امیدوار انوار الحق کاکڑ بھی شامل ہیں۔
ن لیگ کے سید ناصر اور آغا شاہ زیب، پیپلز پارٹی کے سردار عمر گورگیج، نیشنل پارٹی کے جان بلیدی، عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان بلا مقابلہ کامیاب قرار پائے۔
ٹیکنو کریٹس کی نشست پر پیپلز پارٹی کے بلال مندو خیل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبد الواسع منتخب ہو گئے۔
جبکہ خواتین کی نشستوں پرمسلم لیگ ن کی راحت جمالی اور پیپلز پارٹی کی حسنہ بی بی بھی سینیٹر منتخب ہو گئیں۔
سندھ کی 11 نشستوں پر بھی انتخابات ہونے ہیں، سندھ سے سینیٹ میں خواتین کی دو نشستوں پر انتخاب ہونا ہے جن پر پیپلز پارٹی کی روبینہ قائمخانی اور قرةالعین مری امیدوار ہیں۔
خواتین کی نشستوں پی ٹی آئی حمایت یافتہ مہہ جبین بھی خواتین کی نشست پر امیدوار ہیں، جبکہ ایم کیو ایم نے خواتین نشست پر اپنی امیدوار دستبردار کرالی ہیں۔
تکنیکی طور پرخواتین کی ایک نشست پر پیپلز پارٹی کے مدمقابل کوئی امیدوار نہیں۔
پشاور میں سینیٹ کے انتخابات سے تاج محمد آفریدی، فضل حنان، قیصر خان نے کاغذات واپس لے لیے ہیں، شازیہ خواتین کی نشست سے جبکہ قاضی انور، فضل حنان ٹیکنوکریٹ کی نشست سے دستبردار ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ انتخابات میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں۔
ن لیگ نے خاتون کی نشست پر پیپلزپارٹی کی حمایت سے انکار کر دیا ہے، پیپلزپارٹی نے اپنی امیدوار فائزہ ملک کو دستبردار کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کی جانب سے انوشے رحمن اور بشری انجم بٹ امیدوار ہوں گی، سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید بھی سینیٹ انتخابات میں میدان میں موجود ہوں گی۔
دو نشستوں کیلئے حکومتی اتحاد کی 3 خواتین جبکہ اپوزیشن کی ایک امیدوار مدمقابل ہوں گی۔