چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان کا کہنا ہے چین اور پاکستان دہشت گردوں کو ان کے کیے کی قیمت چکانے کا عزم اور صلاحیت رکھتے ہیں اور چین پاکستان تعاون کو نقصان پہنچانے کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوگی۔
ترجمان نے یہ ریمارکس پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں منگل کو ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے کی گئی ایک باقاعدہ پریس بریفنگ میںدیئے۔ اس افسوس ناک حملے میں پانچ چینی انجینئیرز اور ان کا ایک پاکستانی ڈروائیور مارے گئے تھے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ، ’ہم اس دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، متاثرین کے لیے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، اور سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔‘
انہوں نے دیگر ممالک کی جانب سے حملے اور ہلاکتوں پر تعزیت کا اظہار کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کے فوری بعد چین کی وزارت خارجہ اور پاکستان میں چینی سفارت خانے نے ہنگامی ردعمل شروع کیا۔
چینی وزارت خارجہ نے بیجنگ اور اسلام آباد میں پاکستانی فریق کے ساتھ قریبی رابطہ برقرار رکھا اور درخواست کی کہ پاکستان دہشت گردوں کی تلاش اور اس کے نتیجے میں سزا دینے کے عمل کو تیز کرے، متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ کرے اور پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
لن جیان نے کہا کہ پاکستانی فریق نے عہد کیا کہ وہ حملے کی مکمل تحقیقات کرے گا، چینی فریق کو تحقیقات کی پیش رفت کے بارے میں بروقت اپ ڈیٹ فراہم کرے گا، اور پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے مزید جامع اقدامات اٹھائے گا۔
انہوں نے دہشت گردی کے بارے میں چین کے مؤقف کا اعادہ کیا اور کہا دہشت گردی تمام انسانوں کی مشترکہ دشمن ہے اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا اور ایسے سانحات کو روکنا بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ چین پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کی اقتصادی ترقی، سماجی ترقی اور اس کے عوام کے معیار زندگی میں بہتری کے لیے حمایت جاری رکھے گا اور دونوں عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں مضبوط تعاون جاری رکھے گا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین ہمیشہ سے سٹریٹجک پارٹنرز ہیں۔ ہماری آہنی دوستی کی بنیادیں عوام میں ہیں۔