کراچی کی مقامی عدالت نے پاکستان ریلوے کو ایک کروڑ روپے سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی نے ڈھرکی کے قریب ملت ایکسپریس اور سرسید ایکسپریس میں تصادم کے واقعے کے حوالے سے ٹرین حادثے میں جاں بحق شہری جاوید اقبال کی اہلیہ کا پاکستان ریلوے کے معاوضے کی ادائیگی کے کیس میں جاں بحق شہری کی اہلیہ کو ایک کروڑ سے زائد ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے معاوضے کی ادائیگی کا حکم جان لیوا حادثات ایکٹ 1855 کے تحت دیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جاں بحق شہری سات جون 2021 کو ملت ایکسپریس سے کراچی سے سرگودھا جارہا تھا، فراز فہیم رات پونے چار بجے ٹرین میں سفر کررہا تھا کہ ڈھرکی کے ریتی اسٹیشن پر حادثہ پیش آیا ۔
درخواست میں کہا گیا کہ پاکستان ریلوے کی غفلت سے ملت ایکسپریس سرسید ایکسپریس سے ٹکرا گئی تھی، ٹرین حادثے میں جاوید اقبال سمیت 50 سے زائد افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ جاں بحق جاوید اقبال کی چار بیٹیاں ہیں کل چھ افراد انکی زیر کفالت تھے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ عدالت سے 6 کروڑ سے زائد معاوضے کی استدعا کی گئی تھی۔ جبکہ پاکستان ریلوے نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کو قانون کے مطابق ڈھرکی کی عدالت سے رجوع کرنا چاہیے۔
اس سے قبل سینیئر سول جج جنوبی نے جاں بحق شہری کے اہلخانہ کو 15 لاکھ روپے معاوضے کا حکم دیا تھا۔ سینیر سول جج کے فیصلہ کے خلاف شہری کی اہلیہ نے سیشن عدالت سے رجوع کیا تھا۔