لاہور میں ایچی سن کالج پرنسپل کے استعفیٰ کے معاملے پر طلبہ اور والدین نے احتجاجی مظاہرہ کیا، جبکہ وزیر اعظم سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
لاہور میں طلباء کی جانب سے احتجاجی مظاہرے میں والدین کی جانب سے بھی شرکت کی گئی، دوسری جانب جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے کالج کے انتظامی امور میں سیاسی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
گورنر ہاؤس کے سامنے ایچی سن کالج پرنسپل کے استعفی کے خلاف طلبہ اور والدین سراپا احتجاج بن گئے پلے کارڈز اٹھا کر نعرے بازی کی اور وزیراعظم سے نوٹس لینے کی بھی اپیل کی۔
جبکہ کچھ والدین نے واقعے کیخلاف اور پرنسپل کے حق میں بینرز اٹھا رکھے تھے۔
والدین نے کالج میں سیاسی بنیادوں کی بجائے اصولوں پر فیصلے کرنے چاہئیں۔
اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود رہی، واٹر کنینن اور بیریئرز بھی موجود تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کالج میں سیاسی مداخلت کی شدید مذمت کی گئی ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق پرنسپل کا استعفی شریف خاندان کی انداز حکمرانی کا خلاصہ ہے، تاہم معاملے کی جامع تحقیقات کراتے ہوئے گورنر اور وزیراعلی پنجاب سے جواب طبی کیا جائے۔
ایچیسن کالج پرنسپل کے استعفی کے معاملے پر سابق وفاقی وزیراحد چیمہ کی اہلیہ کی جانب سے پرنسپل پر دباؤ کا انکشاف بھی ہوا ہے دوہزار بائیس سے معاملہ چلا گورنر پنجاب نے پنجاب ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ایکٹ دوہزاراکیس کے سیکشن (3)5 کے تحت فیس معاف کردی جس پر مائیکل اے تھامسن نے مایوس ہوکر استعفی دیا۔
تاہم زرائع کے مطابق سابق وزیرہائر ایجوکیشن ہمایوں یاسر نے بھی دسمبر دوہزار بائیس کے اجلاس میں وفاقی وزیر کے بچوں کی مکمل فیس معافی کی حمایت کی تھی۔
تنازع کے باعث پرنسپل تھامسن سے چھٹی کی درخواست دے رکھی تھی جو کہ گورنر پنجاب نے ایکس پاکستان لیو کی منظور دے دی۔