خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں خود کش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی مسافر گاڑی سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں پانچ چینی پانچ انجیئنرز اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوئے۔
بشام میں گاڑی پر خودکش دھماکے میں 7 سے 8 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، خودکش حملہ کا سر اور دیگر عضاء بھی مل گئے، ذرائع کے مطابق ھماکے میں ویڈز موٹر کار کا استعمال کیا گیا۔
ڈی آئی جی مالاکنڈ نے دہشت گرد حملے کی تصدیق کی ہے۔
خیبر ایجنسی روئیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی مالاکنڈ محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ چینی انجینئرز کا ایک قافلہ اسلام آباد سے اپنے داسو میں اپنے کیمپ کی طرف جا رہتا تھا جب ایک خودکش بمبار نے بارود بھری گاڑی ان کے قافلے سے ٹکرا دی۔
گنڈا پور نے روئیٹرز کو بتایا کہ پانچ چینی انجیئنر اور ان کا پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق گاڑی بشام سے نکلی تھی جب دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب یہ حملہ ہوا۔ خودکش بمبار نے سامنے سے آکر گاڑی ٹکرا دی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں ایک گاڑی کو سڑک کے ساتھ کھائی میں گرا دیکھا جاسکتا ہے جس سے شعلے بلند ہو رہے ہیں جب کہ سڑک پر ایک بس موجود ہے۔
حملے کے فورا بعد سیکورٹی فورسز کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں جب کہ فائر بریگیڈ کو بھی بلا لیا گیا۔
داسو ڈیم پاکستان کا ایک بڑا منصوبہ ہے اور اس ڈیم پر کام کرنے والے چینی انجیئنرز کے خلاف یہ دوسرا بڑا حملہ ہے۔
2021 میں داسو ڈیم کے قریب ایک دہشت گرد حملے میں 9 چینی انجیئنرز سمیت 13 افراد مارے گئے تھے۔