اڈیالہ جیل میں قائم عدالت میں بشریٰ بی بی نے صحافیوں سے جذباتی گفتگو کی ہے جب کہ ان کے شوہر اور سابق وزیراعظم عمران خان انہیں روکتے رہے۔ ایک موقع پر عمران خان انہیں بازو سے پکڑ کر پیچھے لے گئے۔
بشری بی بی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ پر عائد ہوگی۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر اڈیالہ پیشی پرآئی تو بنی گالہ میں میرے شہد میں کچھ ملایا گیا، میں شہد استعمال کرتی ہوں واپس جا کر شہد کھایا تو طبیعت بگڑ گئی، لیکن زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ عمران خان ذہنی اور جسمانی طور پر مکمل فٹ ہیں، وہ عوام کی آواز اور ملک اور قوم کی خاطر جیل میں ہیں، تاہم بشریٰ بی بی کا یہ بھی کہنا تھاکہ عمران خان کو کچھ ہوا تو عوام ان کو معاف نہیں کریں گے۔
اڈیالہ جیل میں منگل کو عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت تھی جسے القادر ٹرسٹ کیس میں بھی کہا جاتا ہے۔
صحافیوں کے مطابق اس موقع پر عمران خان بشری بی بی کو بات کرنے سے روکتے رہے اور ان کا بازو پکڑ کر پیچھے لے گئے۔
عمران خان کی جانب سے روکے جانے پر بشریٰ بی بی نے کہاکہ میں بے ضمیر لوگوں سے نہیں با ضمیر لوگوں سے مخاطب ہوں۔
بشریٰ بی بی نے کہاکہ عمران خان کے خمیر میں بدلہ لینا شامل نہیں، یہ کچھ بھی کر لیں عوام میں جانے کے قابل نہیں رہیں گے، چیزوں کو بہتری کی جانب جانا چاہیے تھا لیکن نہیں جا رہیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان چاہتے تو بنی گالہ میں آرام کی زندگی گزر رہے ہوتے۔
منگل کے روز مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ناصر عباس بھی عمران خان سے ملاقات کےلیے اڈیالہ جیل پہنچے۔
عمران خان نے بھی صحافیوں سے گفتگو کی اور 9 مئی کے واقعات اور 8 فروری کے انتخابات پر جوڈیشل انکوائری کے مطالبات دہرائے۔
پی ٹی آئی بانی کا کہنا تھا کہ کانگریس کمیٹی کے سامنے ڈونلڈ لو اگر رجیم چینج کو تسلیم کر لیتے تو پوری بائیڈن حکومت پر دباؤ آجاتا۔
انہوں نے کہاکہ امریکی سفیر مجھے ملنے نہیں آئے، ملاقات ہوگی تو ڈونلڈ لو کے بیان اور امریکی سفارت خانے کے کردار پر بات کروں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ مجھے قید رکھنا چاہیں تو رکھیں لیکن باقی لوگوں کو رہا کریں۔