بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم مودی حکومت کے آنے کے بعد سے بھارتی انتہا پسند بے لگام ہو چکے ہیں۔
حال ہی میں ہولی کے تہوار کے موقع پر بھارتی انتہا پسندوں نے مقامی مسجد کے باہر ترانے چلانا اور شور و غل مچانا شروع کر دیا۔
بھارتی شہر حیدر آباد کے علاقے گھاٹکیسر میں صورتحال اُس وقت خراب ہوئی جب نمازی مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔
اسی دوران بھارتی انتہا پسدوں نے اسپیکر پر گانے چلانا شروع کر دیے، جس کے باعث مسلمانوں کو نماز پڑھنے میں شدید خلل کا سامنا کرنا پڑا۔
جس پر نمازیوں کی جانب سے انتہا پسندوں کو اس عمل سے روکنے کے لیے بارہاں کہا گیا تاہم انتہا پسند باز نہ آئے۔
جس پر دونوں فریقین کے درمیان بحث لڑائی میں بدل گئی اور بات پُر تششد ہوتی گئی، جس پر پولیس موقع پر پہنچ گئی، بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے علاقے کو کو آرڈن آف کر دیا ہے، جبکہ علاقے میں غیرممنوعہ افراد کا داخلہ بھی بند ہے۔
واقعے کے خلاف پولیس نے 2 کیسز بھی درج کر دیے ہیں، جبکہ تحقیقات کا آغاز بھی کر دیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق واقعے میں تین افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔