لاہور میں ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن، گورنر پنجاب سے اختلافات کی بنا پر عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں، معاملے پر گورنر پنجاب سے متعلق مزید اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ احد چیمہ کے بیٹوں کی فیس معاف کرانےکی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ دوسری طرف گورنر ہاؤس کے باہر پرنسپل ایچی سن کالج مائیکل تھامسن کے حق میں طلبہ اور والدین نے مظاہرہ کیا۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر پنجاب نے بورڈ آف گورنرز کی منظوری کے بغیر دونوں بچوں کی فیس معاف کی، گورنر کے اسی اقدام پر پرنسپل نے کام جاری رکھنے سے انکار کیا۔
واضح رہے کہ پیر کے روز گورنر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ فیس معافی کا نوٹیفکیشن اسکول کے بورڈ کی منظوری سے جاری کیا گیا اور یہ کہ پرنسپل بورڈ کی بات ماننے سے انکاری تھے۔
معاملے پر ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ وفاقی وزیر احد چیمہ کی اہلیہ صائمہ احد چیمہ کا پرنسپل پر دباؤ تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ احد چیمہ کی اہلیہ نے جون 2022 کو اسلام آباد منتقلی کے لیے کالج کو مطلع کیا، صائمہ احد نے اسلام آباد تبادلہ ہونے پر پرنسپل کو فیس معافی کی درخواست کی، جس میں لکھا گیا کہ ایچی سن کالج چھٹیاں دیکر فیس معاف کرے۔
ذرائع کے مطابق پرنسپل تھامسن نےاسلام آباد شفٹنگ کے بعد بچوں کی غیر حاضری لگانا شروع کردی تھی، صائمہ احد نے تین سال کے لیے بچوں کی چھٹیاں اور فیس معافی کی درخواست کی۔
پرنسپل کے انکار کے بعد صائمہ گورنر ہاؤس میں فیس معافی کے لیے پیش ہوئیں۔ درخواست دی کہ پرنسپل خطوط اور ای میلز کا جواب دینے سے انکاری ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کالج کے پرنسپل نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں آنے سے انکار کیا، بورڈ آف گورنرز نے پرنسپل کے فیصلہ کی حمایت کی، احد چیمہ کے دونوں بیٹوں کو کالج سے نکالنے کا فیصلہ کیا، جب کہ گورنر پنجاب نے پرنسپل کو کسی قسم کے منفی اقدام کرنے سے روکا۔
اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ گورنر پنجاب نے بورڈ آف گورنرز کی منظوری کے بغیر دونوں بچوں کی فیس معاف کی۔
یاد رہے کہ سابق ادوار میں بھی ایچی سن کالج میں سیاسی مداخلت سے پرنسلز فارغ ہوچکے ہیں۔