پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی محمد خان نے شاہد آفریدی کی حمایت کرنے کے نتیجے میں خود پر ہونے والی تنقید پر کہنا تھا کہ سیاست میں برداشت بڑی چیز ہے، ہم سب کیلئے مشعل راہ نبی کریم ﷺ کا اسوہ حسنہ ہے، حضور ﷺ نے بہت بڑی بڑی چیزیں برداشت کی ہیں اور اس پر صبر کا مظاہرہ کیا تو ان کے بدترین مخالف ان کے مضبوط ترین حلیف بن گئے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیمز پر پروپیگنڈے کا الزام لگایا تھا جبکہ علی محمد خان بھی پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے رویے سے نالاں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے شاہد آفریدی پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہد آفریدی دونوں قومی ہیروز ہیں، شاہد آفریدی نے ہمیشہ بانی پی ٹی آئی کو ہیرو مانا ہے اور بارہا اظہار بھی کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہد آفریدی کی کوئی بات مناسب نہ بھی لگے تو وہ ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیموں سے گزارش ہے کہ شاہد آفریدی سے متعلق اچھی باتیں کریں۔
انہوں نے کہا کہ ذاتی طورپر تصدیق کرتاہوں کہ شاہد آفریدی کے خلاف مہم جھوٹی اور فضول ہے.
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ شاہد خان آفریدی نے جب اپنی بات کی وضاحت کردی کہ انہوں نے نو مئی کے حوالے سے کوئی ایسا بیان نہیں دیا جو ان سے منسوب کیا گیا تھا اور وضاحت کی گئی کہ فیک نیوز ہے تو اس کے بعد زیادہ تنقید مناسب نہیں تھی، کیونکہ ہمارا ان سے کوئی مقابلہ بھی نہیں ہے، وہ ایک غیر سیاسی شخص ہیں اور ہماری ایک بہت بڑی جماعت ہے، شاہد آفریدی خود بھی عمران خان کو اپنا بھائی مانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے سامنے بہت سے بڑے مسائل ہیں، مہنگائی ہے، عمران خان کی رہائی ہماری ترجیح ہے۔
پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے اپنے ہی سیاسی رہنماؤں پر چڑھائی کرنے کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے کہا کہ ہماری سوشل میڈیا ٹیم تحریک انصاف کی بہت بڑی طاقت ہے، جب پی ٹی آئی کی قیادت جیلوں میں تھی تو ان دنوں سوشل میڈیا ٹیم اور وکلاء دونوں نے کردار ادا کیا۔
پروگرام کے دوسرے حصے میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی ٹی آئی کو 30 فیصد پاکستانیوں نے ووٹ دیا جو کہ 2018 کے مقابلے میں دو فیصد کم ہے، بھاری ووٹوں کی تعداد میں پی ٹی آئی کا مینڈیٹ نہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ اہم بات ہے یہ کہ 70 فیصد پاکستانیوں نے پی ٹی آئی کے خلاف ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جماعت جمہوریت پر حملہ آور ہے، پی ٹی آئی کے الزامات ہمیشہ جھوٹ ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9 مئی کے سہولت کاروں کو سزائیں ملنی چاہئیں، سیاست میں تشدد کے اوپر ہمیں ایک لال لکیر لگانی ہوگی۔