سنگاپور کی حکومت نے اسرائیلی سفارتخانے کو فلسطینیوں کے بارے میں کی گئی ایک ”غیر حساس“ سوشل میڈیا پوسٹ ہٹانے پر مجبور کردیا ہے، حکومت نے اسرائیلی سفارت خانے کو تنبیہہ کی ہے کہ اس طرح کی حرکتوں سے تناؤ بڑھ سکتا ہے۔
سنگاپور کے مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی سفارت خانے کی جانب سے کی گئی پوسٹ میں مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ قرآن پاک میں اسرائیل کا تذکرہ 43 بار کیا گیا ہے لیکن، ”فلسطین“ جو نام فلسطینی اسے دیتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ ان کی آزاد اور خودمختار ریاست بن جائے گی، اس کا ذکر (قرآن پاک میں) نہیں ہے۔
سنگاپور کے وزیر داخلہ کے شانموگم نے بتایا کہ انہوں نے سنگاپور کی وزارت خارجہ سے کہا کہ وہ اسرائیلی سفارت خانے کو اتوار کو کی گئی اس پوسٹ کو ہٹانے کے لیے کہے، جس پر اسرائیلی مشن نے فوری طور پر پوسٹ ڈیلیٹ کردی۔
شانموگم نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’اسرائیلی سفارت خانے کے سوشل میڈیا پیج پر کی گئی وہ پوسٹ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ جب مجھے اس کے بارے میں بتایا گیا تو میں بہت پریشان تھا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ غیر حساس اور نامناسب ہے۔ اس سے سنگاپور میں ہماری حفاظت، سلامتی اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے‘۔
شانموگم نے کہا کہ اس پوسٹ کو ہٹا دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس طرح کی پوسٹیں… کشیدگی کو ہوا دے سکتی ہیں، اور یہاں کی یہودی برادری کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں‘۔
سنگاپور نے اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ اسرائیل کا فوجی ردعمل ’اب بہت آگے جا چکا ہے‘۔