پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کور کمیٹی اجلاس میں مہنگائی کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی ہے، آنے والے دنوں میں ملک میں شدید مہنگائی کے خدشات ہیں۔
پی ٹی آئی کے کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حسن رؤف نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت بیرسٹر گوہر خان نے کی جس میں عمر ایوب، اسد قیصر، علی محمد خان، شہباز گل اور دیگر پارٹی قیادت نے شرکت کی اجلاس مین بتایا گیا کہ حماد اظہر کا استعفیٰ ابھی تک پارٹی قیادت نے منظور نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سجاد برکی اور عاطف خان کے خلاف شدید پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، کور کمیٹی کے ممبران نے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
رؤف حسن نے کہا کہ کور کمیٹی نے رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے، آج بھی رانا ثناءاللہ کے خلاف مقدمہ درج کروانے کی کوشش کی گئی، لیکن پولیس نے اندراج نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام پولیس اسٹیشنز میں جا کر مقدمات کا اندراج کروائیں گے، اگر پولیس اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی تو عدالت سے رجوع کریں گے۔
رؤف حسن نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سامنے جا کر تمام ممبران دھرنا دیں گے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے اسلام آباد میں ہوئے اپنے اجلاس میں آئندہ ایک ماہ کے دوران پارٹی کی کئی سرگرمیوں کا فیصلہ بھی کیا۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے یومِ پاکستان کے حوالے سے کل سہ پہر اسلام آباد میں تقریب کے انعقاد کا فیصلہ کیا اور آٹھ فروری کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر احتجاج کے لئے 30 مارچ کو اسلام آباد میں جلسے اور21 اپریل کو کراچی میں ریلی کے انعقاد کی منظوری دی۔
کور کمیٹی نے آئی ایم ایف سے نئے معاشی پیکیج کے موضوع پر 25 مارچ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرنے کی بھی منظوری دی۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کے خلاف مقدمات پر اب تک کی عدالتی کارروائی اور ان کی بریّت کے امکانات پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں متعدد مقدمات میں بانی چیئرمین کی بریّت کو تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیتے ہوئے عدلیہ سے عمران خان کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں اور مقدمات کے جلد فیصلوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
کور کمیٹی نے سردار لطیف خان کھوسہ کی رہائش گاہ پر پنجاب کے اراکین اسمبلی کے کل کے اجتماع کی توثیق کی۔
کورکمیٹی نے ڈونلڈ لو کی کانگرس کمیٹی میں پیشی اور دیے گئے بیان کے مندرجات کا بھی جائزہ لیا اور اسد مجید کا ڈونلڈ لو کے بیان پر ردعمل معلوم کرنے کو اہم قرار دیا۔
کمیٹی نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف ہی کورکمیٹی کے فیصلوں کی تشہیر و اشاعت کا مجاز قرار دیا۔