چھوٹی عید کی بڑی خوشیوں میں سے ایک خوشی عیدی بھی ہے، جو کہ بچوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دیتی ہے، جس کے باعث پاکستانی ہمیشہ ہی نئے نوٹوں کا انتخاب کرتے ہیں۔
تاہم اس سال پاکستانی نئے نوٹ عیدی کے طور پر دے سکیں گے یا نہیں، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دو عیدوں کی طرح اس عید بھی اسٹیٹ بینک نئے نوٹس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ کووڈ کے بعد سے عید پر عوام کے لیے نٸے نوٹوں کا اجرا بند ہے۔ تاہم، کمرشل بینکوں کو کرنسی نوٹوں کی فراہمی معمول کے مطابق جاری ہے۔
اسٹیٹ بینک کی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نجی بینکس بھی نئے نوٹ شہریوں کو نہیں دے سکیں گے۔
تاہم اس سب میں کرنسی مافیا کے فعال ہونے کا امکان ہے، جو کہ نئے نوٹوں کی فروخت بلیک مارکیٹ میں شروع کر سکتا ہے۔
ڈیلرز 10 روپے کے نئے نوٹوں کی گڈی 200 سے 300 روپے میں فروخت کر سکتے ہیں، جبکہ اسٹیٹ بینک اس حوالے سے باقاعدہ بیان آنے والے دنوں میں جاری کر سکتا ہے۔
آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے کہا کہ مرکزی بینک کبھی بھی عام لوگوں کو براہ راست بینک نوٹ جاری نہیں کرتا۔
ترجمان نے کہا کہ کرنسی نوٹ کمرشل بینکوں کو بغیر کسی ایسی ہدایات کے فراہم کیے جاتے ہیں جو لوگوں کے مخصوص گروپوں کو دوبارہ تقسیم کرنے یا جاری کرنے پر پابندی لگائیں۔
مرکزی بینک نے چند سال قبل عوام کو نئے نوٹوں کی فراہمی کیلئے ایس ایم ایس سروس شروع کی تھی۔
لوگ 8877 پر ایک ٹیکسٹ بھیجتے تھے اور جواب میں موصول ہونے والا ٹیکسٹ میسیج منتخب کمرشل بینکوں میں دکھا کر الاٹ کیے گئے کوٹہ کے مطابق نئے کرنسی نوٹ حاصل کر سکتے تھے۔
8877 پر ٹیکسٹ بھیجنے کے چارجز 1.5 روپے کے علاوہ ٹیکس تھے۔
لوگوں نے کووڈ-19 پھیلنے سے پہلے 2019 تک اس سروس کا فائدہ اٹھایا تھا، لیکن یہ سروس وبا کے دنوں میں معطل کر دی گئی تھی اور اب تک اسے دوبارہ شروع نہیں کیا گیا ہے۔