اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے 148ویں بین الپارلیمانی یونین سے اپنے تاریخی خطاب میں کہا کہ فلسطین میں جاری مظالم پر بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی جمہوریت اور عالمی انصاف کے منہ پر طمانچہ ہے۔
ایاز صادق نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماہ رمضان میں بے بس فلسطینی بچوں، خواتین، بزرگوں، نوجوانوں اور نہتے افراد پر اسرائیلی بربریت اور انسانیت سوز مظالم دنیا کی خود ساختہ مہذب اقوام کی منافقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ طاقت کا بے دریغ استعمال غزہ سے لے کر کشمیر کی وادیوں تک عالمی اداروں کی ناک کے نیچے جاری ہے اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے، چاہے یہ دہشتگردی انفرادی ہو یا ریاستی، حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل اور بھارت دہشتگرد ریاستیں ہیں جو فلسطینیوں اور کشمیر کے مظلوم عوام پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے حالیہ واقعات کلی طور پر نسل کشی اور جنگی جرائم کے ضمرے میں آتے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کشمیر میں شہریت کے حقوق سے محروم کیے جانے سے لے کر، خواتین کی بے حرمتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے تک دہلی سرکار کی فسطائیت دنیا کے سامنے ہے، مسلم دنیا کو ادراک کرنا ہوگا کہ مسلمانوں کی نسل کشی میں نتین یاہو اور مودی سرکار کا باقاعدہ گٹھ جوڑ ہے۔
اپنے خطاب میں ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پارلیمان عوام کی حقیقی آواز ہیں، مغربی حکومتیں اپنے عوام کے جذبات کے بر خلاف اسرائیل کی سرپرستی کر رہی ہیں، پارلیمانوں کو اپنے عوام کی آواز بننا چاہئے، پارلیمانی سفارتکاری سے دنیا میں امن کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔