بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر بجنور میں روزہ دار مسلم فیملی کو ہندو انتہا پسندوں نے ہولی کے رنگوں میں رنگ دیا۔ ایس ایس پی بجنور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے دوران ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ واقعہ 20 مارچ کا ہے۔ مسلم فیملی ایک موٹر سائیکل پر بجنور کے علاقے دھرم پور سے گزر رہی تھی کہ چند اوباش نوجوانوں نے اُسے روک کر گھیرلیا۔
اس واقعے کی جو وڈیو وائرل ہوئی ہے اُس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نوجوانوں نے موٹر سائیکل چلانے والے نوجوان کے چہرے پر کالا رنگ پوت دیا۔
متاثرہ فیملی نے انتہا پسندوں کو رنگ ڈالنے اور پانی پھینکنے سے منع کیا اور خاتون نے ہاتھ سے بھی روکا تاہم وہ نہ مانے اور بدسلوکی کرتے رہے۔
موٹرسائیکل پر دو خواتین بھی سوار تھیں۔ تینوں پر پہلے پانی کی موٹی دھار ماری گئی اور پھر ایک نوجوان نے معمر خاتون پر پانی سے بھری بالٹی الٹ دی۔
انتہا پسندوں نے مسلم فیملی سے بدسلوکی کے دوران ’جے شری رام‘ اور ’ہر ہر مہادیو‘ کے نعرے بھی لگائے۔
وڈیو وائرل ہونے پر اس ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی بجنور نیرج جدوآن نے سرکل آفیسر کو حکم دیا کہ متاثرہ فیملی کے گھر جاکر ایف آئی درج کی جائے۔
پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے اس واقعے کے تمام ذمہ داروں کا تعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔