یومِ پاکستان کے موقع پر جہاں ملٹری ایوارڈز تقسیم کیے جاتے ہیں وہیں قوم اور ملک کی خدمت کرنے والوں کو بھی سول صدارتی ایوارڈز سے نوازا جاتا ہے، اور اس میں شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد بھی شامل ہوتے ہیں۔
ہر سال کی طرح اس سال بھی یومِ پاکستان پر ملک کے مختلف شعبوں کی طرح شوبز سے وابستہ ممتاز شخصیات بھی صدارتی ایوارڈز سے نوازا گیا، جن میں راحت فتح علی خان، محمود بھٹی، سجل علی، عدنان صدیقی، جگن کاظم، شازیہ منظور، بلال لاشاری،عنایت حسین بھٹی اور فاخر محمود قابل ذکر ہیں۔
اس بار مختلف شعبوں سے وابستہ 397 افراد کو صدارتی وسول ایوارڈز دیے گئے۔
حکومت پاکستان نے گزشتہ برس یوم آزادی کے موقع پر اعزازات کی فہرست جاری کی تھی اور اعلان کیا تھا کہ یوم پاکستان پر ان افراد کو اعزازات سے نوازا جائے گا۔
ان افراد میں شعبہ ادب، موسیقی، فن و ثقافت سے تعلق رکھنے والے مایہ ناز فنکار بھی شامل ہیں، جنہیں ان کی گراں قدر خدمات کے عوض صدارتی اعزازات سے نوازا گیا۔
معروف شاعر افتخاز عارف کو فن و ادب، شاعری اور تحریر، راحت فتح علی خان کو فن قوالی و گائیکی، محمد احمد شاہ کو فن ثقافت، محمود احمد طاہر بھٹی کو فلم ڈائریکشن و ڈیزائننگ، انور مسعود کو شاعری کے شعبے میں گراں قدر خدمات پر نشان امتیاز دیا گیا ہے۔
ستارہ امتیاز حاصل کرنے والوں میں قاری حافظ بزرک شاہ الازھری (فن قرات)، بلال لاشاری (فن ڈائریکشن، سینماٹوگرافی و سکرپٹ رائٹنگ)، ستیش آنند (فن فلم پروڈکشن / ڈسٹری بیوشن)، عبدالکریم بریالی (فن و ادب)، جاوید بشیر احمد (فن گائیکی)،فاخر محمود (فن گائیکی)، شبنم (فن گائیکی) شامل ہیں۔
استاد گلاب خیل (فن رباب) ، شازیہ منظور (فن گائیکی) ، دھائی بائی عرف مائی دھائی (فن گائیکی)، ہمایوں خان (فن گائیکی)، مرحوم عنایت حسین بھٹی (فن اداکاری، پروڈکشن ، ڈائریکشن ، اسکرپٹ رائٹنگ)، ذوالفقار علی عطرے (میوزک کمپوزیشن)، عجب گل (فن اداکاری و ڈائریکشن)، عشرت عباس (فن ڈرامہ، تھیٹر، ریڈیو اداکار)، شاکر زیب (فن میوزک ڈائریکشن)، قادر بخش مٹھو (فن کامیڈی)، مسرت کلانچوی (فن اردو و سرائیکی افسانہ اور ڈرامہ نگاری) کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ دیا گیا۔
اس کے علاوہ معروف اداکار عدنان صدیقی (فن اداکاری، میزبان، پروڈکشن)، زبیدہ عرف نغمہ (فن فلم آرٹسٹ)، حسن عسکری (فن فلم کی ڈائریکشن و تحریر)، شیما کرمانی (فن کلاسیکی رقص اور کوریوگرافی)، نصیر بیگ مرزا ( تحریر اور پروڈیوسر)، باقر عباس (فن بانسری)،غلام حسین انجم (فن ادب، شاعری و تحریر)، نذیر قیصر (فن ادب، شاعری و تحریر)، افضل احمد سید (فن ادب، شاعری و تحریر)، ہشام الدین اسیر مینگل (فن ادب، شاعری و تحریر)، حمید رضی (فن ادب، تحریر)، احمد حسین مجاہد (فن ادب، شاعری و تحریر)،غلام عباس الیاس عباس تابش (فن ادب، شاعری)، خالد مصود خان (فن ادب، شاعری، تحریر و کالم نگار) شامل ہیں۔
تمغہ امتیاز حاصل کرنے والوں میں قاری وسیم اللہ امین (فن قرات)، محمد شہباز قمر (فن نعت خوانی)، سجل علی (اداکاری)، جگن کاظم (فن میزبانی و اداکاری)، عبدالبتین فاروقی (فن لوک پشتو گائیکی)، فضل وہاب درد (فن گائیکی)، استاد رستم فتح علی خان (فن کلاسیکل گائیکی)، عمران عزیز میاں (فن قوالی)، ارباب خان خسرو (فن الگوزا)، گلریز غوری ( فوٹوگرافی)، بندہ علی (فن لوک فنکار)، رحمت اللہ خان (فوٹوگرافی)، خالد بن شاہین (فن اداکاری، پروڈکشن)، شہزاد رفیق (فن فلم ڈائریکشن)، فضا علی مرزا (فن پروڈکشن اور اسکرین رائٹنگ)، امجد شیخ (فن فلم پروڈکشن و ڈسٹریبیوشن) شامل ہیں۔
اس کے علاوہ عبدالواسع چوہدری (فن فلم و ڈرامہ اداکاری)، فاروق حسن (فن میزبانی)، مصباح الدین قاری (فن ورچوئل آرٹسٹ)، عقیل عباس جعفری (فن ادب، شاعری و لسانی)، علی دوست اعجاز (فن ادب، شاعری و تحریر)، انور سین رائے (فن ادب، شاعری و تحریر)، مشتاق علی لغاری (فن ادب، شاعری و تحریر)، مرحوم شمس القمر (فن ادب، شاعری و تحریر) کو تمغہ امتیاز دیا گیا۔
تمغہ امتیاز حاصل کرنے والوں میں محمد اسماعیل (فن ادب، تحریر)، پروفیسر ڈاکٹر عبدالصبور بلوچ (فن ادب، تحریر)، احمد عطااللہ (فن ادب، شاعری)، عزیز اعجاز (فن ادب، شاعری)، مرحوم غلام قادر بزدار (فن ادب، شاعری)، محمد سلیم شہزاد (فن ادب)، مرحوم فرخندہ بخاری (فن ادب، شاعری و تحریر)، محمد الیاس (فن ادب، تحریر)، شکیل جاذب (فن ادب، شاعری) اور نصر اللہ خان نصیر (فن ادب، شاعری و تحقیق) شامل ہیں۔