شہر قائد کراچی میں ایک ادارے کی جانب سے سحر و افطار میں شتر مرغ کے گوشت سے بنے کھانے کھلائے جانے پر ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
سوشل میڈیا پر شتر مرغ کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری ہے، کوئی ادارے کے اس عمل کا حامی ہے تو کوئی اس کی مخالفت اس لیے کر رہا ہے کہ یہ سراسر کاروباری افراد کے بلیک منی کو وائٹ کرنے کا طریقہ ہے۔
لیکن اس تمام بحث کے درمیان ایک بحث یہ بھی اٹھی کی آیا شتر مرغ کا گوشت حلال ہے بھی یا نہیں؟
اس بابت آج نیوز کی خصوصی رمضان ٹرانسمیشن ”بارانِ رحمت“ میں بھی ایک ناظر کی جانب سے سوال کیا گیا۔
سوال کرنے والے صاحب نے کہا انہوں نے علامہ ضمیر صاحب کی ایک ویڈیو دیکھی جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ شتر مرغ حرام ہے، جبکہ ایک اور ویڈیو میں مفتی طارق مسعود صاحب کو شتر مرغ کے انڈے نوش فرماتے دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ اب میں میں کشمکش کا شکار ہوں کہ شترمرغ حلال ہے یا حرام؟
اس سوال کا جواب دیتے ہوئے علامہ ڈاکٹر عامر عبداللہ محمدی نے بتایا کہ اسے شُتر اس لئے کہتے ہیں کہ یہ اونٹ کی طرح اونچا ہوتا ہے، جبکہ ہوتا مرغ کی نسل سے ہے اس لیے اسے شتر مرغ کہاجاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ علامہ ضمیر اختر نقوی نے جو اس حوالے سے روایت پیش کی وہ اہل تشیعوں کے یہاں بھی ضعف کا شکار ہے، ’اہلِ سنت کے یہاں، اہلِ حدیث کے یہاں، شوافِ حنابلہ و موالک کے یہاں ویسے ہی شترمرغ حلال جانوروں میں ہے، کیونکہ حرام جانور کی کوئی بھی صفت اس میں نہیں پائی جاتی‘۔
علامہ حسین مسعودی نے کہا کہ کلپوں کی دنیا سے باہر آئیے، کلپوں پر اپنا ایمان نہ استوار کیجئے، اگر کسی مسئلے پر تحقیق چاہتے ہیں لوگوں سے سمجھیے۔