پاکستان میں ہر سال 14 اگست پر ان افراد کے ناموں کا اعلان کیا جاتا ہے جو نمایاں خدمات یا کسی کارنامے کی وجہ سے سول اعزازات کے حق دار قرار پاتے ہیں۔ یہ سول اعزازات پھر اگلے برس آنے والے یوم پاکستان یعنی 23 مارچ کو ان افراد کو دیئے جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایوان صدر اور چاروں صوبائی گورنر ہاوسز میں تقریبات ہوتی ہیں۔
مجموعی طور پر پاکستان میں نشان پاکستان سے لے کر تمغہ خدمت تک 20 سول اعزازات ہیں۔ اس کے علاوہ پرائڈ آف پرفارمنس فن کے شعبے کا اعزاز ہے۔
یہ بات تو سبھی جانتے ہیں کہ پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز نشان پاکستان ہے اور یہ صرف غیرملکی شخصیات کو دیا جاتا ہے۔
اس کے بعد نشان، ہلال، ستارہ، تمغہ کے سابقوں کے ساتھ مزید 19 اعزازات کے نام آتے ہیں اور لوگ پریشان ہو جاتے ہیں کہ زیادہ بڑا اعزاز کون سا ہے۔
بہت سے لوگ یہ بھی نہیں جانتے کہ پاکستان کے 20 سول اعزازات میں سے 12 صرف غیرملکی شہریوں کے لیے مخصوص ہیں۔
پاکستان میں اعزازات کے لیے دو باتیں ذہن میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایک اعزاز کا آرڈر اور دوسرا اس کی کیٹگری۔
پاکستان میں سول اعزازات کے لیے پانچ آرڈرز ہیں۔
ہر آرڈر کی چار ذیلی کیٹگریز ہیں۔
اعزازات کی درجہ بندی کے وقت پہلے آرڈر کو سامنے رکھا جائے گا اور پھر کیٹگری کو۔
نشان پاکستان کا آرڈر ایک ہے اور کیٹگری بھی ایک، لہذا یہ سب سے بڑا اعزاز ہے۔
اس کے بعد ہلال پاکستان، ستارہ پاکستان اور تمغہ پاکستان آتے ہیں۔ نشان پاکستان کی طرح یہ بھی صرف غیرملکیوں کے لیے مخصوص ہیں۔
نشان پاکستان عام طور پر غیرملکی سربراہان حکومت کو ہی دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد عہدے کے اعتبار سے ہلال، ستارہ اور تمغہ کی باری آتی ہے۔
پھر شجاعت کا آرڈر شروع ہوتا ہے۔
نشان شجاعت، ہلال شجاعت، ستارہ شجاعت اور تمغہ شجاعت۔ یہ پاکستانی اور غیرملکی شہریوں کو غیرمعمولی بہادری کے مظاہرے پر دیئے جاتے ہیں۔
اس کے بعد امتیاز کا آرڈر شروع ہوتا ہے۔
نشان امتیاز، ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز اور تمغہ امتیاز۔ یہ بھی پاکستانی اور غیرملکی شہریوں دونوں کو دیئے جاتے ہیں۔ امیتاز کے چاروں اعزازات کسی بھی شخص کو سائنس اور ادب کے تعلیمی میدانوں میں غیرمعمولی کارکردگی دکھانے پر دیئے جاتے ہیں۔
غیرملکیوں کو یہ اعزاز تبھی ملتا ہے جب انہوں نے پاکستان میں سائنس و ادب میں کوئی غیرمعمولی حصہ ڈالا ہو۔
اس کے بعد قائداعظم کے آرڈر کی باری آتی ہے۔
اس آرڈر کے چاروں اعزازات نشان قائداعظم، ہلال قائداعظم، ستارہ قائداعظم اور تمغہ قائداعظم بھی غیرملکیوں کے لیے مختص ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ ان کا نام کم ہی سنتے ہیں۔
یہ اعزازات ان غیرملکیوں کو دیئے جاتے ہیں جنہوں نے پاکستان کے لیے غیرمعمولی خدمات انجام دی ہوں۔
پھر خدمت کے آرڈر کی باری آتی ہے۔ اور اس آرڈر میں آنے والے چاروں اعزازات یعنی نشان خدمت، ہلال خدمت، ستارہ خدمت اور تمغہ خدمت بھی غیرملکیوں کے لیے مختص ہیں۔
یہ اعزازات معاشرے کے لیے طویل اور قابل قدر خدمات انجام دینے پر دیئے جاتے ہیں۔
پرائڈ آف پرفارمنس کا معاملہ باقی 20 سول اعزازات سے مختلف ہے۔ اس میں مزید کوئی ذیلی درجہ بندی یا کیٹگری نہیں ہے۔
یہ پاکستانی شہریوں اور غیرملکیوں دونوں کو دیا جاسکتا ہے۔
پرائڈ آف پرفارمنس فن، سائنس، ادب، کھیل اور نرسنگ کے شعبے میں غیرمعمولی کامیابیوں پر دیا جاتا ہے۔
کابینہ ڈویژن ہر برس وزارتون، ڈویژن اور صوبائی حکومتوں سے اعزازات کے لیے سفارشات طلب کرتا ہے۔ یہ سفارشات یکم مارچ تک بھیج دی جاتی ہیں۔
مئی اور جولائی کے دوران تین کمیٹیاں ان ناموں پر غور کرتی ہیں۔ اس کے بعد ایک سمری وزیراعظم کے ذریعے صدر کو بھیجی جاتی ہے۔
یوم آزادی کے روز ایوان صدر سے ان ناموں کا اعلان ہوتا ہے جنہیں یوم پاکستان پر اعزازات ملنے ہوتے ہیں۔
گویا اگر 2023 کے شروع میں کسی کا نام تجویز کیا گیا تھا اور اسے اعزاز 2024 کے مارچ میں ملے گا۔
تاہم غیرملکی شخصیات کو صدر مملکت سال کے کسی بھی دن اعزاز سے نواز سکتے ہیں۔