سعودی حکومت نے مکہ مکرمہ کے باشندوں سے کہا ہے کہ وہ شہر کی دیگر مساجد میں نماز ادا کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکیوں کے لیے مسجدالحرام میں عبادت کرنا آسان ہو۔ سعودی حکومت کا کہنا ہے کہ مقامی باشندوں کی آمد سے مسجدالحرام میں رش زیادہ ہو جاتا ہے جس کے باعث غیر ملکیوں کو رسائی میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
رمضان المبارک کے دوران عمرہ اور دیگر عبادات کے لیے مسجدالحرام آنے والوں کی تعداد بہت بڑھ جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں انتظامی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں اور آنے والوں کو مختلف مناسک ادا کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ حج نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ اللہ کے مہمان مکہ مکرمہ کے رہنے والوں کے بھی مہمان ہیں۔ ہمیں ان سے اچھا سلوک روا رکھنا چاہیے اور انہیں مسجدالحرام میں زیادہ سے زیادہ جگہ دینی چاہیے۔
سعودی وزارتِ حج کا یہ بھی کہنا ہے کہ پورا مکہ ہی حرم ہے، مقدس مقام ہے۔ رمضان المبارک کے دوران عمرہ سیزن اپنے نقطہ عروج پر ہوتا ہے اس لیے غیر ملکیوں کی آمد بڑھ جاتی ہے۔ سعودی حکومت نے حال ہی میں بیرونِ ملک سے عمرہ اور زیارتوں کے لیے آنے والے اہلِ ایمان کی خاطر مختلف سہولتوں کا اعلان کیا ہے۔
پرسنل، وزٹ یا ٹورسٹ ویزا پر آنے والے تمام مسلمانوں کو عمرہ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ وہ مدینہ منورہ میں روضہ رسول پر بھی حاضری دے سکتے ہیں۔ اس کے لیے بکنگ البتہ کرانا پڑتی ہے۔
سعودی حکومت نے عمرہ ویزا کی میعاد 30 سے بڑھاکر 90 دن کردی ہے اور موتمرین کسی بھی چیک پوائنٹ سے ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔ خواتین کے لیے محرم کے ساتھ آنے کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔ خلیجی ریاستوں میں مقیم افراد بھی سعودی عرب کے وزٹ ویزا کے لیے درخواستیں دے سکتے ہیں۔