وزیراعلیٰ پنجاب کی وارننگ کے باوجود خواتین پرتشدد کے واقعات میں کمی نہ آسکی، گزشتہ 3 دنوں میں 28 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ 3 دن میں خواتین پر تشدد کے 28 واقعات سامنے آئے، جس میں سے 4 خواتین کوجنسی ذیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔
لاہور کی قراۃ العین پر جہیز کا تقاضہ پورا نہ کرنے پر سُسرالیوں نے تشدد کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ساندہ میں کنول کوشوہراورسُسرالیوں نے پیٹ ڈالا گیا تھا۔
جبکہ پولیس ذرائع نے بتایا کہ سبزہ زارمیں بھی سسرالی رشتہ دار بہو کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
گرین ٹاؤن میں بھی شوہر اور سسر نے خاتون کا سرمونڈ دیا۔
جبکہ نواب ٹاؤن میں طالبہ کو کلاس فیلو نے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب ہنجروال میں نوکری کا جھانسہ دیکرخاتون سے زیادتی کی گئی۔
مناواں میں بھی لڑکی کو ورغلاء کر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق تمام واقعات کے مقدمات درج ہیں۔ پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائیگا گا۔
فیصل آباد میں پتنگ کی ڈور پھرنے سے نوجوان کی ہلاکت پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے آئی جی پنجاب کو 48 گھنٹوں میں ذمہ داروں کا تعین کر کے رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پابندی کے باوجود پتنگ بازی کے پے درپے واقعات پر شدید برہمی اظہار کیا اور پنجاب بھر میں پتنگ بازی کے سدباب کیلئے مہم چلانے کا حکم دیا۔
ایوان وزیراعلیٰ سے جاری ہونے والے حکمنامے میں پتنگ بازی پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت اور چیف سیکرٹری کو ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے زریعے پابندی کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔
مراسلے میں آئی جی پنجاب سے 48 گھنٹے کے اندر فیصل آباد میں پتنگ بازی سے نوجوان کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کی رپورٹ بھی طلب کی گئی ہے، مریم نواز نے کہا کہ آئی جی پنجاب معصوم نوجوان کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین کر کے رپورٹ پیش کریں۔