مشیر امریکی قومی سلامتی جان کربی نے کہا ہے کہ ماسکو حملے کا ذمے دار یوکرین کو نہیں سمجھتے۔ جب کہ روسی وزارت خارجہ ماریہ خاروا نے کہا ہے کہ تحقیقات کے بغیر کسی کو کیسے بری الذمہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
روس کے دارالحکومت ماسکو میں کنسرٹ ہال میں فائرنگ اور بموں کے حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ہولناک حملے کے بعد روس اور امریکا میں لفظی گولہ باری شروع ہوگئی۔ ایک طرف مشیر امریکی قومی سلامتی جان کربی نے کہا ہے کہ ماسکو حملے کا ذمے دار یوکرین کو نہیں سمجھتے۔
دوسری طرف روسی وزارت خارجہ ماریہ خاروا نے حملے کے شواہد مانگتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا کے پاس واقعہ سے متعلق شواہد ہیں تو شیئر کرے، تحقیقات کے بغیر کسی کو کیسے بری الذمہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
ماریہ خاروا نے یہ بھی کہا کہ عالمی برادری کو اس بھیانک جرم کی مذمت کرنی چاہیے۔
مشیر امریکی قومی سلامتی جان کربی نے اپنے بیان میں ماسکو حملے کی ابتدائی تصاویر کو خوفناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ماسکو حملے کے متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، ماسکو میں موجود امریکی شہری عوامی اجتماعات سے دور رہیں۔