روس کےدارالحکومت ماسکومیں کنسرٹ ہال میں فائرنگ اور بموں کے حملے میں 115 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ جب کہ 100 سے زائد زخمی ہیں۔ روسی قومی سلامتی کے نائب چیئرمین دیمتری میدرویف نے خون کا بدلہ خون سے لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے تمام ذمہ داروں کو بے رحمی سے ختم کریں گے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ماسکو میں 4 حملہ آوروں نے ہال میں داخل ہو کر فائرنگ اور دھماکے کیے۔
دھماکوں سےکنسرٹ ہال میں آگ لگ گئی اور ہال کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں لوگ دب گئے۔
روسی میڈیا کے مطابق ماسکو کے شمال میں واقع کراکس سڑی ہال میں کئی ہزار افراد کی گنجائش ہے۔
حملہ آور نے آگ لگانے والے بم استعمال کیے جس کے نتیجے میں آگ تیزی سے پھیل گئی۔
روسی خبر رساں ادارے آر آئی اے کے مطابق حملہ آوروں نے کیموفلاج وردیاں پہنی ہوئی تھیں۔
حملے کے وقت ایک کنسرٹ شروع ہونے والا تھا اور چھ ہزار افراد موقع پر موجود تھے۔
روسی وزارت خارجہ نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔
فوری طور پر معلوم نہیں ہوسکا کہ اس کے پیچھے کون ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ تاہم ڈی این این کا کہنا تھا کہ داعش نے اپنے دعوے کی تصدیق کیلئے کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔
نائب چیئرمین روسی قومی سلامتی دیمتری میدرویف نے کنسرٹ ہال پر حملے پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ذمہ داروں کو تلاش کریں گے۔
انھوں نے اعلان کیا کہ حملے کے تمام ذمہ داروں کو بے رحمی سے ختم کریں گے۔