کئی دہائیوں سے ہم لوہے کی کڑاہی میں کھانا پکانے کے طبی فوائد سنتے چلے آئے ہیں ،مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ کئی کھانے ایسے ہیں ، جنہیں اگر لوہے کی کڑاہی میں پکایا جائے ،توان کا رنگ تبدیل ہوسکتاہے اور کھانوں کے ذائقوں میں بھی فرق آسکتا ہے۔
یہاں ایسے ہی پانچ کھانوں کے بارے میں بتایا جا رہا ہے ، جنہیں لوہے کی کڑاہی میں بنانے سے گریز کرنا چاہئے ۔
ایسیڈک فوڈز یا سٹرک ایسڈ کڑاہی میں آئرن کے ساتھ ری ایکٹ کرسکتے ہیں ،اور اسکا دھاتی ذائقہ اور رنگت کھانوں کو متاثر کرسکتی ہے۔
اس ری ایکشن سے برتنوں کے پیندے میں مصالحہ جات کو جم کر زنگ لگ سکتا ہے اور اس کی نان اسٹک خصوصیات کم ہو سکتی ہیں۔
مچھلی اور سی فوڈزکڑاہی کی تہہ میں چپک سکتے ہیں اور انہیں الگ کر کے پکانا دشوار ہوجاتا ہے ۔اس کے علاوہ لوہے کا طاقتور ذائقہ فش میں منتقل ہو کر اسکے اصل ذائقے کو بدل سکتا ہے ۔
انڈے اور دودھ سے بنی ڈشز، جیسے آملیٹ ، تلےہوئے انڈے ، اور کریمی ساس ایک لوہے کی کڑاہی کے پیندے سے چپک جاتے ہیں اور پھر انہیں کھرچنا اور نکالنا مشکل ہو جاتا ہے ۔اور آئرن اپنے اندر ان کے اجزاء کی خوشبو اور ذائقے کو جذب کر لیتا ہے ۔
زیادہ مصالحے والے پکوان ایسیڈک اجزائے ترکیب پر مشتمل ہوتے ہیں ،جیسے سرکہ ،لیمن جوس، یا املی ،کڑاہی میں لوہے کے ساتھ مل کرری ایکٹ کر سکتے ہیں ۔اور ڈشز کو بے رنگ اور بدذائقہ بنا سکتی ہے ۔
ہرے پتوں والی سبزیاں اور مشروم کڑاہی کی تہہ میں آسانی سے چپک جاتے ہیں اور پکوان کے ذائقے اور بناوٹ کو برباد کر دیتے ہیں ۔اور اگر سبزیوں کوتیز آنچ پر پکایا جائے تو سبزیاں زیادہ پک سکتی یا نرم ہو سکتی ہیں ۔