پشاور ہائیکورٹ نے ایکس (ٹوئٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے ایکس (ٹویٹر) کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کھلے ہیں تو صرف ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے؟
وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ ایکس ایک فارمل پلیٹ فارم ہے، جو سب کے استعمال میں ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایکس کو کیوں بند کیا گیا ہے، وزرات داخلہ نے وجوہات نہیں بتائیں، وزارت داخلہ اور پی ٹی اے سے جواب طلب کرنا ضروری ہے تاکہ پتہ چلے کیوں بند کیا گیا ہے۔
عدالت نے پی ٹی اے، حکومت اور متعلقہ اداروں سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
وزیر داخلہ نے سوشل میڈیا پر اظہار رائے کیلئے نئے قوانین بنانے کامطالبہ کردیا
امریکا کا پاکستان سے ’ایکس‘ پر عائد پابندیاں ختم کرنے کامطالبہ
سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے والے 462 اکاؤنٹس بند کرادیےگئے