Aaj Logo

شائع 21 مارچ 2024 11:26am

ماہرین نے ایلون مسک کا دعویٰ بے بنیاد قرار دے دیا

کیا مصنوعی ذہانت انسان کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائے گی؟ یہ سوال ٹیکنالوجی کی دنیا کے ماہرین کو پریشان کر رہا ہے کیونکہ عام آدمی بھی اس حوالے سے بہت کچھ جاننا چاہتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X اور ٹیسلا جیسے بڑے کاروباری ادارے کے مالک ایلون مسک کہتے ہیں کہ بہت جلد مصنوعی ذہانت انسان کو شکست دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔ اُن کی اس بات پر ماہرین نے ملا جلا ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے یہ بات کہنے میں بہت جلدی کردی ہے۔

فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا میں مصنوعی ذہانت کے شعبے کے سربراہ نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت انسان کی پیدا کردہ ہے اس لیے انسان کا شکست کھا جانا ناممکن لگتا ہے۔ ایک انٹرویو میں میٹا کے اے آئی چیف یان لی سُن نے کہا کہ ابھی پانچ سال تک تو اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ مصنوعی ذہانت انسان کو پچھاڑ سکے گی۔

یان لی سُن کا شمار مصنوعی ذہانت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے والے اولین ماہرین میں ہوتا ہے۔ اس لحاظ انہیں آبائے مصںوعی ذہانت میں شمار کیا جاسکتا ہے۔

نومبر 2022 میں مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر کام کرنے والی ایپ چیٹ جی پی ٹی منظرِعام پر لائی گئی تھی۔ یہ ایپ اوپن اے آئی نامی ادارے نے متعارف کرائی تھی۔ تب یہ سوال اٹھا تھا کہ کیا اب انسانی ذہن کو اپنی بساط لپیٹ لینی چاہیے۔

تب سے اب تک مصنوعی ذہانت کے پھیلاؤ کے حوالے سے مختلف خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔ ایک بنیادی سوال یہ ہے کہ کیا مصنوعی ذہانت انسانوں کے لیے معاشی مواقع گھٹادے گا، نوکریاں کھا جائے گا۔

اب گوگل اور مائیکرو سوفٹ کی اے آئی ایپس بھی مارکیٹ میں ہیں اور بخوبی مستعمل ہیں۔

سعودی عرب نے گزشتہ روز اس شعبے میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔

اب مائیکرو سوفٹ نے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں اپنا پروفائل مضبوط کرنے کے لیے ڈیپ مائنڈ کے شریک بانی مصطفیٰ سلیمان کی خدمات حاصل کی ہیں۔

ہائی ٹیک میں غیر معمولی صلاحیت و شہرت کے مالک مصطفیٰ سلیمان کو مائیکرو سوفٹ نے مائیکرو سوفٹ اے آئی کا چیف ایگزیکٹیو آفیسر مقرر کیا ہے۔

ہائی ٹیک کی بڑی کمپنیوں میں مائیکرو سوفٹ مصنوعی ذہانت کو گلے لگانے کے حوالے سے بہت آگے ہے۔ اُس نے چیٹ جی پی ٹی کے پیرنٹ ادارے اوپن اے آئی سے بھی پارٹنرشپ کرلی ہے۔

مائیکرو وسفٹ اے آئی یونٹ جلد کام شروع کرے گا۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ مائیکرو سوفٹ کا یہ نیا شعبہ مارکیٹ میں انقلاب برپا کرنے والی پروڈکٹس متعارف کرائے گا۔

Read Comments