لاہور ہائیکورٹ نے عثمان ڈار کا نام پی این آئی ایل لسٹ سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر عائد اعتراض دور کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقررکرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے عثمان ڈار کی درخواست پر عائد اعتراض کی سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عثمان ڈار اپنے خاندان کے ہمراہ عمرہ کرنے جانا چاہتے ہیں جبکہ ایف آئی اے نے ان کا نام پروینشل نیشنل آئیڈنٹیفیکیشن لسٹ میں ڈال رکھا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ پولیس کے کہنے پر ایف آئی اے نے نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل کیا۔
اس حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ عثمان ڈار نے پولیس اور ایف آئی اے کو نام لسٹ سے نکالنے کی درخواست کی تھی مگر ان محکموں نے درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عثمان ڈار کا نام پی این آئی ایل لسٹ سے نکالنے کا حکم دے اور ایف آئی اے کو عثمان ڈار اور اس کے خاندان کو سعودی عرب جانے میں رکاوٹ ڈالنے سے روکے۔
عمران خان نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ہدایت کی، 9مئی جنرل منیر کو ہٹانے کیلئے تھا، عثمان ڈار
عدالت نے رجسٹرار آفس کا پی این آئی ایل لسٹ درخواست کے ساتھ نہ لگانے کا اعتراض دور کرتے ہوئے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔