اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی کشمنر (ڈی سی) اسلام آباد عرفان نواز میمن اور دیگر کی توہین عدالت کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ڈی سی اسلام آباد اور دیگر کی انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت کی جس میں توہین عدالت کیس میں سزا کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن اپنے وکیل راجہ رضوان عباسی، ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اپنے وکیل شاہ خاور جبکہ ایس ایچ او تھانہ مارگلہ ناصر منظور اپنے وکیل عمران فیروز ملک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔
ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر کے وکیل شاہ خاورایڈووکیٹ نے کہا کہ قانون کے مطابق جب اپیل فائل ہوتی ہے تو عدالت معطل کر سکتی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کون سا آرڈر تھا جس کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟، جس پر راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ شہریار آفریدی کا ایم پی او آرڈر جاری کیا گیا تھا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیے کہ ہمارے حکم امتناعی کو اسلام آباد پولیس دیکھتی بھی نہیں ہے، ہم گرفتاری سے روکتے ہیں تو وہ لازمی گرفتار کر لیتے ہیں، جب توہینِ عدالت کی کارروائی ہوتی ہے تو معافیاں مانگتے ہیں، ہم تو آپ کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ملتوی کر دی، جس کی تاریخ بعد میں رجسٹرار آفس مقرر کرے گا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی سزا کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر نیا بینچتشکیل
توہین عدالت کیس: غیر مشروط معافی مسترد، ڈی سی اسلام آباد کو بیرونملک جانے سے روک دیا گیا
توہین عدالت کیس فیصلے کیخلاف ڈپٹی کمشنر اسلام آباد و دیگر کی اپیلیںسننے والا بینچ ٹوٹ گیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنراسلام آباد کو 6 ماہ، ایس ایس پی آپریشنز کو 4 ماہ جبکہ ایس ایچ او تھانہ مارگلہ کو 2 ماہ قید اورایک ، ایک لاکھ روپے جرمانوں کی سزا کا فیصلہ معطل کردیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ آئندہ سماعت تک سزائیں معطل رہیں گی۔
سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے تمام سزائیں مختصر ہونے کے باعث ایک ماہ کے لیے معطل کی تھیں اور اپیل دائر کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ڈویژن بینچ 30 روز کے اندر اپیل میں سزا معطل نا کرے تو ڈپٹی کمشنرسمیت دیگرکوتحویل میں لے کر اڈیالہ جیل بھجوا دیا جائے۔