سپریم کورٹ کی جانب سے نیشنل بینک کے ریٹائرڈ ملازمین کو بڑا ریلیف مل گیا، عدالت نے نیشنل بینک کے ساڑھے 11 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ادا کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بینک انتظامیہ کی نظرثانی درخواست خارج کردی۔
جسٹس منصورعلی شاہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے نیشنل بنک کی نظرثانی کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت عظمی نے ماتحت عدالت کا نیشنل بینک کے ساڑھے 11 ہزار ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن ادا کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ نے نیشنل بینک کی نظرثانی درخواست خارج کردی اور اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ نیشنل بینک ریٹائرڈ ساڑھے 11 ہزار ملازمین کو پینشن کی مد میں 60 ارب روپے ایک ماہ میں ادا کرے۔
واضح رہے کہ ریٹائرڈ بینک ملازمین کو پینشن کی ادائیگی کے فیصلے کے خلاف نیشنل بینک انتظامیہ نے سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست دائر کی تھی، جسے 6 سال بعد خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ملازمین کو پینشن دینے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
ملازمین نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 13 سال قبل سال 1999ء میں نیشنل بینک نے ہماری پنشن کا ریٹ کم کردیا اور اسے 70 فیصد سے کم کر کے 33 فیصد کردیا جس کے خلاف ہم ہائی کورٹ گئے اور فیصلہ ہمارے حق میں آیا جس کے باوجود بینک نے فیصلے کے خلاف اپیل کردی اور برسوں بعد آج اس اپیل کے خلاف بھی فیصلہ ہمارے حق میں آیا ہے۔