پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹرگوہر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کے سامنے مظاہرے کی کوئی کال نہیں دی، جن افراد نے آئی ایم ایف کے دفترکے باہرمظاہرہ کیا وہ اوورسیزکا اپنا معاملہ ہے، حسن اور حسین کیس میں ایک بار ہی پیش ہوئے اور کیس ختم ہوگئے، بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چئیرمین نامزد کرنے کی منظوری دی ہے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اڈیالہ میں اپنی نوعیت کا اہم کیس چل رہا ہے، اس کیس میں ٹرسٹی کا کچھ لینا دینا نہیں ہے، القادر ٹرسٹ کیس میں ذاتی طور پر بانی پی ٹی آئی نے کوئی فائدہ نہیں اٹھایا، القادر یونیورسٹی میں بچے قرآن کی تعلیمات حاصل کررہے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حسن اور حسین نواز 7 سال بعد پاکستان آئے، عدالت میں حسن اورحسین کے خلاف ثبوت ہیں، حسن اور حسین کیس میں ایک بار ہی پیش ہوئے اور کیس ختم ہوگئے، حسن حسین اپنے کیسز میں خود اپنا جرم مان چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایون فیلڈ آج بھی ایک معمہ ہے، ابھی تک نہیں معلوم ایون فیلڈ کے لیے پیسہ کہاں سے آیا، ہمیں بھی ایسے ہی فوری انصاف چاہیئے جیسے ان کے ساتھ ہو رہا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ معلاملات خرابی کی ذمہ دار حکومت کی ناقص خارجہ پالیسی ہے، شیرافضل مروت ہمارے نیشنل اسمبلی میں پبلک اکاونٹ کمیٹی کے امیدوار ہوں گے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنا ہمارا مقصد یاد دہانی تھا، جن افراد نے آئی ایم ایف کے دفتر کے باہر مظاہرہ کیا وہ اوورسیز کا اپنا معاملہ ہے، تحریک انصاف نے آئی ایم۔ایف کے سامنے مظاہرے کی کوئی کال نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ خصوصی نسشتوں پر سنی اتحاد کا حق ہے جو ہمیں ملنا چاہیئے، مخصوص نشستوں کے معاملے پر ہم سب متفق ہیں، کسی سیاسی جماعت کو آرٹیکل 51 کے مطابق جیتی ہوئی سیٹیوں سے زیادہ نشستیں نہیں مل سکتیں۔