الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، جس میں واضح کیا گیا کہ صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔
سینیٹ انتخابات کے لیے جاری ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سالمیت کے خلاف بیان نہیں دیں گے، کوئی ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس کا مقصد آرمد فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک کرنا ہو۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنانے سے اجتناب کریں گے، سیاسی جماعتیں اور امیدوار کسی قسم کی کرپٹ اور غیرقانونی عمل میں ملوث نہیں ہوں گے اور کسی امیدوار کو جتوانے کیلئے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کسی صورت میں بھی کسی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے، صدر اور چاروں صوبائی گورنرز سینیٹ انتخابات کے لیے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔
ضابطہ اخلاق میں بتایا گیا کہ کسی امیدوار کو جتوانے کے لیے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت حاصل نہیں کی جائے گی اور ووٹرز کے پولنگ اسٹیشن پر موبائل لے جانے پرپابندی ہوگی، انتخابی اخراجات کے لیے تمام امیدوار کاغذات کی سیکورٹنی سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے پابند ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق میں مزید بتایا کہ کسی بھی امیدوار کے لیے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ مقرر کی گئی ہے جبکہ کامیاب امیدوار 5 روز کے اندر انتخابی اخراجات ریٹرننگ افسر کو جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔