امریکا نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ میں تبدیل ہوتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانٹ پٹیل نے پریس بریفنگ میں کہا کہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے پاکستان سے گفت و شنید ہوتی رہتی ہے۔
ایک سوال پر ویدانت پٹیل نے کہا کہ روس اور پاکستان کےجمہوری عمل کے موازنے پر بات چیت بعد میں ہوگی۔
ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیا بہت مضبوط ہیں۔ پاکستانی میڈیا میں کسی بھی معاملے پر کھل کر اختلافِ رائے کا اظہار ہوتا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ روس میں اختلافِ رائے کو دبانے اور کچلنے کا واضح ریکارڈ موجود ہے۔ لوگوں کو انتخاب اور معلومات تک رسائی کی آزادی ہونی چاہیے۔