کراچی میں ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے کتّے کے کاٹنے پر ریبیز سے بچاؤ کے لیے اینٹی ریبیز ویکسین ”ڈاؤ ریب“ تیار کرلی۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے ”ڈاؤ ریب“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاؤ یونیورسٹی کی تیار کردہ ڈاؤ ریب نامی اینٹی ریبیز ویکسین متاثرین کو صرف ایک فون کال پر فراہم ہوگی۔
ان کے مطابق ویکسین ایک فون کال کے 48 گھنٹے میں مطلوبہ مقام پر پہنچا دی جائے گی، ابتدائی طور پر یہ سہولت صوبہ سندھ میں متعارف کرائی گئی ہے جسے بعد ازاں ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سندھ بھر میں کتے اور سانپ کے کاٹنے کے تحفظ کی ویکسین عام طور پر سرکاری اسپتالوں میں دستیاب نہیں ہوتی کی جس وجہ سے متعدد اموات بھی ہوچکی ہیں۔
سندھ بھر اور خصوصی طور پر چھوٹے شہروں کے اسپتالوں میں ویکسینز کی عدم دستیابی یا پھر اسپتال عملے کی جانب سے عام مریضوں کو ویکسین نہ دیے جانے کی رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں۔
سال بھر میں صوبے بھر سے سگ گزیدگی کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی سیکڑوں کیسز سامنے آتے ہیں۔