وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستانی شہداء کے قاتل افغانستان میں ہوں تو کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو ود عادل شاہ زیب‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ چاہتے ہیں دیگر پڑوسیوں کی طرح افغان بھی ویزا لے کر آئیں، افغانستان کے ساتھ اچھے ہمسایوں کی طرح رہنا چاہتے ہیں، تاہم پاکستانی شہدا کے قاتل افغانستان میں ہوں تو کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔
انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق سربراہ آئی آئی ایس آئی جنرل فیض کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس لائے۔
خواجہ آصف نے اپنے الزام میں مزید کہا کہ جب یہ لوگ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس لائے، تو 6 سے 6 ہزار کارندے ملک کی آبادی میں گھل مل گئے، دہشت گردوں کی پناہ گاہیں بھی بن گئیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، اور جنرل (ر) فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا۔
پی ٹی آئی کا نام لیے بغیر خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے مظاہرے کیے جارہے ہیں، قربانیاں دینے والوں کا سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جا رہا ہے، شہدا کی تضحیک ایک منصوبے کے تحت کی جارہی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو پھانسی ریفرنس کی طرح نواز شریف کا کیس بھی دوبارہ سنا جائے، نواز شریف پارٹی کے تمام پالیسی فیصلے کررہے ہیں، نتائج سے مایوس نہیں ہیں۔