پاک افغان سرحد پر جاری گولہ باری کا سلسلہ رک گیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اطراف سے پیر کو دن بھر بھاری اسلحہ سے ایک دوسرے کی حدود میں گولے برسائث گئے۔
پاکستانی فضائیہ کی جانب سے افغانستان کی حدود میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر حملون کے بعد جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق جھڑپوں کا سلسلہ صبح 7 بجے سے لیکر شام 4 بجے تک جاری رہا، سرحدی گاؤں بوڑکی اور خرلاچی میں تمام پرائیویٹ اور سرکاری سکولز بند رہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ایمرجنسی تاحال نافذ ہے، جھڑپوں میں 4 شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔
پیر کی صبح ایک گولہ سرکاری سکول کے قریب گرا تھا جبکہ ایک جنرل سٹور اور ارہ مشین کو بھی نقصان پہنچا۔ جھڑپوں کے دوران مقامی ابادی کے افراد نے نسبتا محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی بھی کی۔
دوسری جانب افغان حکام نے پاکستانی فوج کی چوکیوں پر گولے برسانے کا دعوی کیا۔